انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 6 پیسے گراوٹ کے بعد 278 روپے 17 پیسے پر بند ہوا۔

واضح رہے کہ9 اور 10 محرم الحرام کی تعطیلات کی وجہ سے کرنسی مارکیٹ 16 اور 17 جولائی کو بند تھی۔

پیر کے روز ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 278.11 پر بند ہوا تھا۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے جمعے کے روز کہا ہے کہ اس نے پاکستان کے ساتھ 7 ارب ڈالر، 37 ماہ کے قرض پروگرام کے لیے اسٹاف لیول کی سطح کا معاہدہ (ایس ایل اے) کیا ہے جس کا مقصد جامع ترقی کو مستحکم کرنا ہے۔

منگل کے روز موڈیز ریٹنگز نے کہا کہ نئے آئی ایم ایف پروگرام سے پاکستان (سی اے اے 3) کی فنڈنگ کے امکانات میں بہتری آئے گی ، لیکن متنبہ کیا کہ اسلام آباد کی اصلاحات کے نفاذ کو برقرار رکھنے کی صلاحیت تین سال کی مدت میں فنانسنگ کے مزید امکانات کو کھولنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

عالمی سطح پر امریکی ڈالر کو کمی کا سامنا ہے، کیونکہ مارکیٹیں چند مہینوں میں امریکی شرح سود میں کمی کے لئے تیار ہیں۔

شرح سود کی مارکیٹیں اس سال امریکی شرح سود میں 60 بیسس پوائنٹس سے زیادہ کی کمی اور جاپان میں 20 بیسس پوائنٹس کا اضافہ دیکھ رہی ہیں، جس سے شرح سود کے وسیع فرق کو کم کیا گیا ہے۔

کیٹل اور دیگر تجزیہ کاروں نے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی طرف بھی اشارہ کیا جنہوں نے بلومبرگ بزنس ویک کے انٹرویو میں ڈالر کی مضبوطی اور ین اور یوآن کی کمزوری کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا تھا۔

امریکی خام تیل کے اسٹاک میں توقع سے زیادہ ہفتہ وار گراوٹ کی وجہ سے جمعرات کو تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جو کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ ہے۔ برینٹ فیوچر 13 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے سے 85.21 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) خام تیل 31 سینٹ یا 0.4 فیصد اضافے سے 83.16 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

بدھ کو برینٹ میں 1.6 فیصد اور ڈبلیو ٹی آئی میں 2.6 فیصد اضافہ ہوا۔

امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے ذخائر میں 4.9 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Comments

200 حروف