پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں منگل کو ایک اور منفی سیشن دیکھنے میں آیا ہے کیونکہ منافع کے حصول کی کوششوں پر اس کے بینچ مارک کے ایس 100 انڈیکس میں 292 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔

کاروبار کے آغاز کے بعد ابتدائی گھنٹوں کے دوران کے خریداری دیکھی گئی اور انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 78,541.22 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا۔

تاہم کچھ دیر بعد بڑے پیمانے پر فروخت کا غلبہ رہا اور انڈیکس 78 ہزار پوائنٹس سے نیچے چلا گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 291.52 پوائنٹس یا 0.37 فیصد کمی کے ساتھ 77,940.58 پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ ایکویٹی مارکیٹ آج منفی نوٹ پر ختم ہوئی، بینچ مارک انڈیکس پورے ٹریڈنگ سیشن کے دوران اتار چڑھاؤ کا شکار رہا۔

ٹاپ لائن سیکورٹیز نے کہا کہ منگل کو مارکیٹ نے ملے جلے دن کا تجربہ کیا کیونکہ کے ایس ای 100 انڈیکس78,541 پوائنٹس (+309 پوائنٹس) کی انٹرا ڈے کی بلندی اور پھر 77,909 پوائنٹس (-323 پوائنٹس) کی کم ترین سطح تک آیا اور پھر اختتام پر 77,941 پوائنٹس پر بند ہوا۔

کھاد، خوراک، سیمنٹ اور ای اینڈ پی کے شعبوں نے انڈیکس میں بہتری کیلئے کردار ادا کیا جس میں اینگرو، یونیٹی، فاطمہ، لک اور پی او ایل نے مجموعی طور پر 129 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔ ٹاپ لائن کے مطابق اس کے برعکس ایم سی بی، او جی ڈی سی اور ایچ یو بی سی مجموعی طور پر 164 پوائنٹس کم کرنے کا سبب بنے۔

پیر کے کاروباری روز بھی کے ایس ای 100 انڈیکس میں 578 پوائنٹس کی کمی ہوئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے منافع لینے پر توجہ مرکوز رکھی۔

ایک اہم پیشرفت میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے بولی کا عمل اگست کے پہلے ہفتے میں منعقد کیا جائے گا کیونکہ اسلام آباد میں حکام نقدی کی قلت کا شکار معیشت کے لیے فنڈز حاصل کرنے کے راستے تلاش کر رہے ہیں۔

ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق یہ پیش رفت منگل کو اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران ہوئی۔

دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 2024-25 پر بحث ختم کردی۔ انہوں نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی بلند شرح برقرار رکھنے اور قومی اسمبلی و سینیٹ کے اسٹاف کیلئے 3 ماہ کی بنیادی تنخواہ اور اعزازیہ کی رقم کا اعلان کیا۔

منگل کو انٹر بینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 0.04 فیصد اضافہ ہوا۔ کاروبار کے اختتام پر 12 پیسے کی بڑھوتری کے بعد روپیہ 278.50 روپے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 385.17 ملین سے کم ہو کر 292.18 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 15.45 ارب روپے سے کم ہو کر 11.41 ارب روپے ہوگئی۔

پرویز احمد کمپنی 26.81 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ اس کے بعد کے الیکٹرک لمیٹڈ17.90 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 16.87 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

منگل کو 433 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 144 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 219 میں کمی جبکہ 70 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Comments

200 حروف