امریکہ نے پیر کے روز غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ میں اضافہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے جنگ بندی پر رائے شماری کا مطالبہ کیا ہے جبکہ امریکا نے آٹھ ماہ سے جاری جنگ سے متاثرہ خطے میں واشنگٹن کے اعلیٰ سفارت کار کو دوبارہ بھیج دیا ہے۔

وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے علاقائی دورے سے قبل اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر مزید بمباری کی گئی ہے، عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ غزہ کی پٹی کے وسط میں رات بھر حملے کیے گئے اور تباہ شدہ غزہ شہر پر ہیلی کاپٹروں سے فائرنگ کی گئی۔

دریں اثنا اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کو اندرونی اختلافات کا سامنا ہے اور جنگی کابینہ کے رکن بینی گینٹز نے اتوار کے روز وزیر اعظم کے جنگ سے نمٹنے کے طریقہ کار پر استعفیٰ دے دیا۔

واشنگٹن نے اقوام متحدہ میں ایک قرارداد کا مسودہ پیش کرکے جنگ بندی کی کوشش کی، جس میں اسرائیل اور حماس گروپ کے درمیان ”یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ فوری جنگ بندی“ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اسرائیل کے قریبی اتحادی امریکہ کو اقوام متحدہ کی متعدد مسودہ قراردادوں میں رکاوٹ ڈالنے پر بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جس میں لڑائی روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ سے علیحدہ صدر جو بائیڈن کی جانب سے 31 مئی کو معاہدے پر زور دینے کا نیا اقدام اب تک ٹھوس نتائج دینے میں ناکام رہا ہے جبکہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیلی اسپیشل فورسز کے چھاپے کے نتیجے میں جنگ بندی پر مزید شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں جس میں ہفتے کے روز متعدد فلسطینی ہلاک ہوئے ۔

نصیرات پناہ گزین کیمپ کے گنجان آباد علاقے کے رہائشی 35 سالہ مہناد تھابیٹ نے کہا کہ لوگ چیخ رہے تھے جن میں نوجوان اور بوڑھے، عورتیں اور مرد شامل تھے۔

ہر کوئی وہاں سے بھاگنا چاہتا تھا، لیکن بمباری شدید تھی اور جو بھی وہاں سے چلا گیا اسے بھاری بمباری اور فائرنگ کی وجہ سے ہلاک ہونے کا خطرہ تھا۔

حماس کے زیر انتظام علاقے میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حملے میں 274 افراد شہید جبکہ 698 زخمی ہوئے ہیں، جن اعداد و شمار کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکتی۔

ان میں کم از کم 64 بچے، 57 خواتین اور 37 بزرگ افراد شامل ہیں۔

’جنگ ختم کردو‘

بہت سے اسرائیلیوں نے جب چار قیدیوں کی رہائی کے بارے میں سنا تو خوش ہوگئے۔

26 سالہ نوآ ارگامانی، 22 سالہ الموگ میر جان، 27 سالہ آندرے کوزلوف اور 41 سالہ شلومی زیو کو 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے کے دوران نووا میوزک فیسٹیول سے اغوا کیا گیا تھا۔

 ۔
۔

نیتن یاہو کی جانب سے باقی یرغمالیوں کی واپسی میں ناکامی پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور گینٹز کی جنگی کابینہ سے نکلنا ایک بڑا سیاسی دھچکا ہے۔

گینٹز کا یہ فیصلہ دائیں بازو کی حکومت کو گرانے میں ناکام ہے جب انہوں نے نیتن یاہو کو الٹی میٹم جاری کیا تھا کہ وہ 8 جون تک غزہ کے لیے جنگ کے بعد کا منصوبہ پیش کریں۔

نیتن یاہو نے گینٹز سے کہا کہ یہ جنگ ترک کرنے کا وقت نہیں ہے۔

رہائی پانے والے چار یرغمالی ان سات یرغمالیوں میں شامل ہیں جنہیں اسرائیلی فورسز 7 اکتوبر کو فلسطینی حماس گروپ کے حملے میں 251 افراد کو گرفتار کرنے کے بعد سے زندہ بچانے میں کامیاب رہی ہیں۔

فلسطینی قیدیوں کے لیے نومبر کی جنگ بندی میں درجنوں قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا تھا۔ ہفتے کے روز ہونے والے امدادی آپریشن کے بعد 116 یرغمالی غزہ میں موجود ہیں تاہم فوج کا کہنا ہے کہ ان میں سے 41 ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کے اعلیٰ سفارت کار نے آپریشن میں ’جنگی جرائم‘ کے الزامات کو مسترد کر دیا۔

وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ہم اپنے دفاع کے حق کے مطابق اس وقت تک عزم اور طاقت کے ساتھ کام کرتے رہیں گے جب تک تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا اور حماس کو شکست نہیں دی جاتی۔

تباہی، نقل مکانی

کوئی پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے بلنکن جنگ شروع ہونے کے بعد اپنے آٹھویں علاقائی دورے کے دوران مصر، اسرائیل، اردن اور قطر کا دورہ کریں گے۔

اس جنگ بندی کے حصول کی راہ میں حائل واحد چیز حماس ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ وہ اس معاہدے کو قبول کریں۔

حماس نے مستقل جنگ بندی اور غزہ کے تمام حصوں سے اسرائیل کے مکمل انخلا پر زور دیا ہے – ان مطالبات کو اسرائیل نے سختی سے مسترد کردیا ہے۔

 ۔
۔

اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کی بنیاد پر اے ایف پی کے مطابق غزہ میں اب تک کی سب سے خونریز جنگ 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئی جس کے نتیجے میں 1،194 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جوابی فوجی کارروائی میں غزہ میں کم از کم 37,084 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

اس جنگ نے غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور اس کے 2.4 ملین باشندوں میں سے زیادہ تر بے گھر ہوگئے ہیں ، جن میں سے بہت سے بھوک کے دہانے پر ہیں۔

امداد صرف ٹرکوں، ہوائی راستوں اور سمندر کے ذریعے پہنچی ہے۔

Comments

200 حروف