وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعرات کو نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نیشنل رجسٹریشن پالیسی بنانے کی ہدایت کی۔

وزیر داخلہ نے اجلاس میں کہا کہ شناختی کارڈ اور شہریت کی تصدیق انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس کیلئے جامع پالیسی بنائی جائے۔

انہوں نے اس پالیسی پر تمام صوبوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی بھی ہدایت کی کیونکہ یونین کونسل کو بنیاد کا درجہ حاصل ہے اور اس سلسلے میں یونین کونسلوں تک نادرا کی رسائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی شہریوں کی رجسٹریشن کو شفاف اور غلطیوں کے امکان سے پاک بنائے گی۔

وزیر نے کہا کہ نئی پالیسی غیر قانونی رجسٹریشن کے عمل کو بھی روکے گی جس کی وجہ سے غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کرنے کا معاملہ سامنے آیا۔

اجلاس میں 6 بڑے شہروں میں نادرا سینٹرز بڑھانے کے منصوبے کا بھی جائزہ لیا گیا۔

کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد اور راولپنڈی کے علاوہ ملتان کو بھی اس پلان میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پلان کو حتمی شکل دے کر اگلے چند دنوں میں نافذ کر دیا جائے تاکہ لوگ غیر ضروری رش اور پریشانی سے بچ سکیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ عوام کی سہولت کے لیے سروس سینٹرز میں نادرا کاؤنٹرز بھی شروع کیے جائیں۔

محسن نقوی کو بریفنگ میں بتایاگیا کہ ان کے دوروں اور اس کے بعد کے اقدامات کی بدولت انتظار کا وقت 120 منٹ سے کم کر کے 75 منٹ کر دیا ہے۔ تاہم وزیر داخلہ نے انتظار کے وقت کو مزید کم کرنے کے لیے اقدامات کی ہدایت کی۔

وفاقی وزیر کو بریفنگ دی گئی کہ اس وقت نادرا کی رجسٹریشن کل آبادی کا 85 فیصد ہے۔

اجلاس میں سیکرٹری داخلہ خرم علی آغا، چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر اور سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

Comments

200 حروف