وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اورعمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مظاہرین کے خلاف پولیس اور رینجرز نے رات گئے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے بلیو ایریا اور ڈی چوک کو کلیئر کرا لیا۔
پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران 800 کے قریب مظاہرین کو گرفتار کیا گیا جبکہ پی ٹی آئی کی قیادت نظروں سے اوجھل رہی۔ بشریٰ بی بی اور گنڈاپور بھی احتجاج کے مقام سے فرار ہو گئے اور ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی سراغ نہیں ملا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اور گنڈاپور ممکنہ طور پر پیر سوہاوہ کے راستے خیبرپختونخوا کے لیے روانہ ہوئے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور گنڈاپور سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن کو جاری سیکیورٹی آپریشنز کے حصے کے طور پر گرفتار کرنے کا منصوبہ ہے۔
اسلام آباد پولیس، پنجاب پولیس اور رینجرز کے اسپیشل یونٹس کو پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کو پکڑنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور گرفتاریوں کے لیے حکمت عملی پہلے سے موجود ہے۔
سیکیورٹی آپریشن کے تحت خیابان سہروردی اور آبپارہ کے درمیان سڑکوں سے گاڑیاں ہٹا دی گئیں جبکہ ڈی چوک سے ملحقہ بلیو ایریا میں دکانوں اور کاروں کو بھی ہٹا دیا گیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024