ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے ہفتے کے روز عالمی فوجداری عدالت کے اس ”جرات مندانہ“ فیصلے کی ستائش کی ہے جس میں اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔
اردوان نے استنبول میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہم وارنٹ گرفتاری کی حمایت کرتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ معاہدے میں شامل تمام رکن ممالک اس فیصلے کا نفاذ یقینی بنائیں عالمی نظام پر انسانیت کا اعتماد دوبارہ بحال ہو سکے۔
عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے غزہ تنازع میں انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے الزام میں اسرائیلی رہنماؤں اور حماس کے فوجی سربراہ محمد دیف کے خلاف وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔
رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ مغربی ممالک جنہوں نے برسوں سے دنیا کو قانون، انصاف اور انسانی حقوق کا سبق دیا ہے اس مرحلے پر اپنے وعدوں کی پاسداری کریں۔
ترک صدر کئی بار اس بات کا عزم ظاہر کرچکے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اسرائیل کے وزیرِ اعظم، جنہوں نے آئی سی سی کے وارنٹس کی غصے میں آ کر مذمت کی ہے، کو فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فوجی مہم پر ”جوابدہ“ ٹھہرایا جائے۔
ترکی اور 52 دیگر ممالک نے رواں ماہ اقوام متحدہ کو ایک خط ارسال کیا تھا جس میں اسرائیل کو اسلحے کی فروخت اور ترسیل بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔