مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی نے فلسطینی کی لاش چھت سے نیچے پھینکی، فوٹیج سامنے آگئی

20 ستمبر 2024

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی چھاپے کی فوٹیج میں ایک اسرائیلی فوجی کو پیروں کا استعمال کرتے ایک مردہ شخص کی چھت سے نیچے دھیکلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز اپنے بیان میں اسے ”سنگین واقعہ“ قرار دیا ہے۔

اے ایف پی ٹی وی کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنین کے قریب قصبے قباتیہ میں ہونے والی اس کارروائی میں ایک اسرائیلی فوجی نے اپنے پاؤں کا استعمال کرتے ہوئے لاش کو چھت کے کنارے کی طرف گھمایا اور پھر اسے دھکا دیا جبکہ کم از کم دو دیگر فوجی اسے دیکھ رہے تھے۔

قباطیہ شمالی مغربی کنارے میں واقع ہے جہاں فوج اگست کے اواخر سے بڑے پیمانے پر چھاپے مار رہی ہے جس کے بارے میں فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس میں درجنوں افراد شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا کہ قباتیہ میں ’فائرنگ کے تبادلے‘ میں 4 جنگجو مارے گئے جبکہ 3 ایک گاڑی پر فضائی حملے میں نشانہ بنے۔

فوٹیج کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ ایک فوجی ایک لاش کو چھت سے نیچے دھکیل رہا ہے، فوج نے کہا کہ یہ کارروائی ہمارے اقدار کے منافی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک سنگین واقعہ ہے جو اسرائیلی دفاعی افواج کی اقدار اور آئی ڈی ایف کے فوجیوں کی توقعات سے مطابقت نہیں رکھتا۔ اس واقعہ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے ساتھ ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجیوں یا آباد کاروں نے مغربی کنارے میں کم از کم 682 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے کیا ہے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسی عرصے کے دوران فلسطینی حملوں میں سیکورٹی فورسز کے ارکان سمیت کم از کم 24 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اگست کے اواخر میں بڑے پیمانے پر حملے شروع ہونے کے بعد سے حماس، اسلامی جہاد نے کم از کم 14 ہلاک شدگان کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

فوج کا کہنا ہے کہ قباطیہ میں مارے جانے والوں میں سے ایک شادی زکرنہ تھا جو شمالی مغربی کنارے کے علاقے میں حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ قباطیہ میں ’دہشت گرد تنظیم کا سربراہ‘ تھا لیکن اس نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس کا تعلق کس گروہ سے ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے 9 ستمبر کو کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی بڑی کارروائیاں بعض اوقات اس پیمانے پر ہو رہی ہیں جو گزشتہ دو دہائیوں میں نہیں دیکھی گئیں۔

اسرائیلی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 1967 سے مقبوضہ مغربی کنارے پر قبضہ کر رکھا ہے اور اس کی افواج باقاعدگی سے فلسطینی آبادیوں میں دراندازی کرتی رہتی ہیں لیکن موجودہ چھاپوں میں اضافہ ہوا ہے۔

Read Comments