جاری قانونی کارروائیوں کے تناظر میں، پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں رجسٹر گرین ٹری ہولڈنگز کی جانب سے ٹی آر جی پاکستان کے لیے دی گئی ٹینڈر آفر کی عوامی قبولیت کی مدت 25 اپریل تک بڑھا دی گئی ہے۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز، جو گرین ٹری ہولڈنگز کی جانب سے اس ٹینڈر آفر کے منیجر کے طور پر کام کر رہی ہے، نے منگل کے روز پی ایس ایکس کو ایک نوٹس کے ذریعے اس پیشرفت کی تصدیق کی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ اے کے ڈی سیکیورٹیز لمیٹڈ بطور منیجر ٹو دی آفر، خریدار کی جانب سے 10 اپریل 2025 کو جاری کیے گئے عبوری حکم کے تحت عوامی قبولیت کی مدت کی آخری تاریخ میں مزید توسیع کی تصدیق کرتی ہے۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے مطابق، سندھ ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں عوامی قبولیت کی مدت اب 25 اپریل 2025 تک بڑھا دی گئی ہے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے تاکہ عدالت میں جاری کارروائیوں کے باعث شیئر ہولڈرز ٹینڈر آفر میں شرکت سے گریز نہ کریں۔

برمودا میں رجسٹرڈ گرین ٹری ہولڈنگز کی جانب سے ٹی آر جی پاکستان کے لیے دی گئی ٹینڈر آفر میں تاخیر سے سرمایہ کاروں میں بے چینی پائی جا رہی ہے، کیونکہ سابق سی ای او ضیا چشتی اور ایک بروکریج ہاؤس کی جانب سے اس سودے کو روکنے کی کوششوں نے غیر یقینی صورتحال کو طول دے دیا ہے۔

یہ ٹینڈر آفر 15 جنوری 2025 کو فی شیئر 75 روپے پر پیش کی گئی تھی، جو اس وقت کی مارکیٹ قیمت سے 25 فیصد زیادہ تھی۔ تاہم 26 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک اقلیتی شیئر ہولڈر کی درخواست پر اس پر حکم امتناع جاری کیا، جسے بعد میں جے ایس گروپ نے بھی سپورٹ کیا۔ بعد ازاں 19 مارچ کو عدالت نے یہ درخواست مسترد کر دی، مگر درخواست گزاروں نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی۔

اس کے بعد ٹینڈر کا عمل دوبارہ شروع کیا گیا، لیکن مںطوری کی مدت کے پہلے ہی دن (25 مارچ) سندھ ہائی کورٹ نے ضیا چشتی کی درخواست پر ایک یک طرفہ اسٹیٹس کو آرڈر جاری کر دیا۔ یہ حکم منظوری کی مدت کے اختتام پر نافذ العمل ہوگا، جس کا مطلب ہے کہ سودے کو فی الحال روکا جا رہا ہے۔

متعدد شیئر ہولڈرز نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ان قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے 10,000 سے زائد سرمایہ کار اپنی ممکنہ سرمایہ کاری کے منافع سے محروم ہو رہے ہیں۔

چونکہ گرین ٹری ہولڈنگز ایک غیر ملکی کمپنی ہے، اس ٹینڈر کی تکمیل میں تاخیر کی وجہ سے تقریباً 5 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان آنے سے رک گئی ہے — جو ملک کی موجودہ اقتصادی صورتحال کے پیش نظر خاصی بڑی رقم سمجھی جا رہی ہے۔

ٹی آر جی پاکستان کے ایک شیئر ہولڈر نے کہا کہ یہ بار بار کی قانونی درخواستیں بظاہر اس سرمایہ کو پاکستان لانے سے روکنے کے لیے دائر کی جا رہی ہیں۔

ایک مارکیٹ تجزیہ کار کے مطابق، یہ قانونی جنگ ٹی آر جی پاکستان پر کنٹرول کی لڑائی کا حصہ ہے، جہاں ایک طرف ضیا چشتی اور جے ایس گروپ ہیں جبکہ دوسری طرف موجودہ بورڈ اور مینجمنٹ۔ اگر ٹینڈر آفر مکمل ہو جاتی ہے تو گرین ٹری کو کمپنی میں اکثریتی حصہ حاصل ہو سکتا ہے۔

Comments

200 حروف