کاروبار اور معیشت

اسٹاک ایکسچینج: خریداری کا سلسلہ جاری،100 انڈیکس میں تقریباً 385 پوائنٹس اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں منگل کو کاروبار کے دوران خریداری کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میں بینج...
شائع April 15, 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں منگل کو بھی خریداری کا سلسلہ جاری رہا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 385 پوائنٹس کے اضافے سے بند ہوا۔

کے ایس ای 100 نے دن کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور گزشتہ روز کے مقابلے میں انٹرا ڈے کے دوران 900 پوائنٹس کے اضافے سے بلند ترین سطح 117,362.23 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

کاروبار کے اختتام سے قبل دن کے دوسرے نصف حصے میں کچھ فروخت کے بعد بینچ مارک 100 انڈیکس 385.47 پوائنٹس یا 0.33 فیصد کے اضافے سے 116,775.50 پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے مارکیٹ کے بعد کی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی مارکیٹوں میں استحکام اور کارپوریٹ نتائج کے سیزن کے آغاز سے مثبت رجحان کو سہارا ملا جس نے سرمایہ کاروں کو نئی پوزیشنیں لینے پر مجبور کیا۔

کمرشل بینکوں، او ایم سیز، ریفائنری اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں مثبت رجحان رہا۔ ایچ بی ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل، یو بی ایل، پی او ایل، پی پی ایل، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی اور اے آر ایل کے حصص میں تیزی دیکھی گئی۔

گورنراسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) جمیل احمد کے مطابق مارچ 2025 کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر ریکارڈ 4.1 ارب ڈالر موصول ہوئی ہے۔

پیر کو پی ایس ایکس میں تیزی رہی جس کی وجہ ترسیلات زر اور عالمی منڈیوں میں بہتر رجحان تھا۔

گزشتہ روز بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1,536.70 پوائنٹس یا 1.34 فیصد اضافے سے 116,390.04 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر منگل کو ایشیا کے حصص میں قدرے اضافہ ہوا جس کی وجہ آٹو کمپنیوں کے حصص میں اضافہ تھا، جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ وہ پہلے سے عائد آٹو سے متعلق محصولات میں چھوٹ دے سکتے ہیں۔

امریکی ٹریژری بانڈز مستحکم ہوگئے کیونکہ گزشتہ ہفتے کی تاریخی فروخت کے بعد راتوں رات ان میں کچھ بحالی دیکھنے میں آئی، جبکہ ڈالر سرمایہ کاروں کی نظر میں غیر مقبول ہوتا جارہا ہے۔

ٹرمپ نے پیر کو کہا کہ وہ میکسیکو، کینیڈا اور دیگر ممالک سے درآمد کی جانے والی غیر ملکی گاڑیوں اور آٹو پارٹس پر عائد 25 فیصد ٹیرف میں ترمیم پر غور کررہے ہیں۔

یہ اقدام جمعہ کے اُس فیصلے کے بعد سامنے آیا جس میں اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز اور کچھ دیگر الیکٹرانکس کو ٹرمپ کے ”باہمی“ امریکی ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔ تاہم، ٹرمپ کے اتوار کو یہ کہنے کے بعد کہ وہ آئندہ ہفتے سیمی کنڈکٹرز پر ٹیرف کی شرح کا اعلان کریں گے، ان کی انتظامیہ نے ان مصنوعات کی درآمدات کی تحقیقات میں تیزی لائی۔

گزشتہ ہفتے بازاروں میں بڑے پیمانے پر فروخت کے بعد سرمایہ کاروں نے دستیاب مثبت خبروں سے فائدہ اٹھایا اور حصص کو معمولی حد تک اوپر لے گئے۔ جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا سب سے وسیع انڈیکس 0.3 فیصد بڑھ گیا۔

دریں اثناء انٹر بینک مارکیٹ میں منگل کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں معمولی بہتری دیکھی گئی جس کے نتیجے میں 0.01 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کاروبار کے اختتام پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 3 پیسے کے اضافے سے 280.57 روپے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم گزشتہ روز کے 484.55 ملین سے کم ہو کر 479.46 ملین رہ گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 27.43 ارب روپے سے بڑھ کر 30.45 ارب روپے ہوگئی۔

سینرجیکو پی کے 32.09 ملین شیئرز کے ساتھ والیوم لیڈر رہا، اس کے بعد ٹی آر جی پاکستان لمیٹڈ 21.51 ملین شیئرز کے ساتھ اور بی او پنجاب 20.78 ملین شیئرز کے ساتھ رہا۔

منگل کو 447 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 219 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 174 میں کمی جبکہ 54 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف