یونانی کوسٹ گارڈ نے کہا ہے کہ اسے پیر کے روز بحیرہ ایجیئن کے چھوٹے سے جزیرے فارماکونیسی سے دو خواتین اور 39 دیگر تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں اور اس بات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں کہ کیا ہوا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ہلاکتوں کے حالات واضح نہیں ہیں۔
کوسٹ گارڈ حکام کا کہنا ہے کہ یونانی حکام کو مطلع کیا گیا تھا کہ تارکین وطن ترکی کے ساحل سے صرف 6 میل (9.7 کلومیٹر) کے فاصلے پر واقع جزیرے پر پہنچ گئے ہیں۔
بچائے گئے افراد کو قریبی جزیرے لیروس منتقل کر دیا گیا۔
یورپی یونین کے جنوب مشرقی کونے میں واقع یونان طویل عرصے سے مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا سے آنے والے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے یورپ کا پسندیدہ گیٹ وے رہا ہے۔
کوسٹ گارڈ نے 2015 سے اب تک 250،000 سے زیادہ لوگوں کو بچایا ہے ، جب یونان یورپ کے مہاجرت کے بحران میں سب سے آگے تھا اور تقریبا دس لاکھ افراد ترکی سے فارماکونیسی سمیت اس کے جزیروں پر اترے تھے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق ہزاروں افراد سمندر میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
رواں ماہ لیسبوس جزیرے کے قریب کشتی ڈوبنے سے ایک لڑکا، ایک لڑکی اور دو خواتین سمیت کم از کم سات تارکین وطن ڈوب گئے تھے۔
Comments