مارچ میں ترسیلات زر ریکارڈ 4.1 ارب ڈالر تک جا پہنچیں

  • ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ یہ رفتار برقرار نہیں رہ سکتی
شائع April 14, 2025 اپ ڈیٹ April 15, 2025

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پیر کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر مارچ 2025 میں 4.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہے کہ ترسیلات زر 4 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح عبور کر گئیں۔

مارچ 2024 کے مقابلے میں ترسیلات میں 37 فیصد اضافہ ہوا، جب گزشتہ سال اسی ماہ میں 2.95 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے۔ ماہانہ بنیاد پر بھی یہ اضافہ 30 فیصد رہا، کیونکہ فروری 2025 میں ترسیلات 3.12 ارب ڈالر تھیں۔

مالی سال 2025 کی پہلی تین سہ ماہیوں (جولائی تا مارچ) کے دوران ترسیلات زر 28 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو پچھلے مالی سال کے اسی عرصے (21.04 ارب ڈالر) کے مقابلے میں 33.2 فیصد زیادہ ہیں۔

ترسیلات زر نہ صرف پاکستان کے بیرونی کھاتے کو سہارا دیتی ہیں بلکہ معیشت میں سرگرمی کو فروغ دیتی ہیں اور ان گھرانوں کی آمدنی میں اضافہ کرتی ہیں جو ان ترسیلات پر انحصار کرتے ہیں۔

جے ایس گلوبل کے ڈپٹی ہیڈ آف ریسرچ، وقاص غنی نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ پاکستان کی ترسیلات ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں،جو کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ایکسچینج ریٹ کے درمیان کم فرق کی وجہ سے پاکستانی روپے کے استحکام پر بڑھتے ہوئے اعتماد کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ استحکام سخت زرمبادلہ قوانین کی بدولت حاصل ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، خاص طور پر خلیجی ممالک کی طرف ہجرت میں حالیہ اضافے نے بھی ترسیلات زر میں اضافہ کیا ہے۔

تاہم، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ مہینوں میں یہ تیزی برقرار نہیں رہ سکتی۔

عارف حبیب لمیٹڈ کی ہیڈ آف ریسرچ، ثناء توفیق کے مطابق یہ سطح برقرار رہنے کا امکان نہیں، اور ترسیلات زر کی ماہانہ اوسط 3 سے 3.2 ارب ڈالر کے درمیان معمول پر آ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مارچ میں ریکارڈ ترسیلات کے نتیجے میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 700 سے 900 ملین ڈالر کے درمیان سرپلس ظاہر کر سکتا ہے۔

ترسیلات زر کی تفصیل

سعودی عرب سے مارچ 2025 میں سب سے زیادہ ترسیلات آئیں، جو 987.3 ملین ڈالر رہیں۔ یہ رقم فروری کے مقابلے میں 33 فیصد اور گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہے، جب 703.1 ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔

متحدہ عرب امارات سے ترسیلات 28 فیصد اضافے کے ساتھ 842.1 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو فروری میں 657.1 ملین ڈالر تھیں۔ سالانہ بنیاد پر یہ اضافہ تقریباً 54 فیصد رہا، کیونکہ مارچ 2024 میں یہ رقم 548.5 ملین ڈالر تھی۔

برطانیہ سے مارچ 2025 میں 683.9 ملین ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں، جو فروری (496.5 ملین ڈالر) کے مقابلے میں 38 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 48 فیصد زیادہ ہیں۔

ٓامریکہ سے 419.5 ملین ڈالر کی ترسیلات آئیں، جو ماہانہ بنیاد پر 35 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔

Comments

200 حروف