انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.05 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 13 پیسے کی کمی کے ساتھ 280.60 روپے پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر مستحکم رہی۔
4 مارچ 2025 سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی کارکردگی
ہفتے کے پہلے 3 سیشنز میں روپے کی قدر میں 0.31 روپے کی گراوٹ آئی تھی لیکن دو سیشنز میں اس میں تیزی دیکھی گئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق اس کے نتیجے میں ڈالر 280.47 روپے پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر پیر کو ڈالر کی قدر میں کمی دیکھنے میں آئی کیونکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف سے متعلق اعلانات کے سلسلے نے مارکیٹوں کو خوفزدہ کردیا جس نے گزشتہ ہفتے دنیا کی ریزرو کرنسی پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ہلا کر رکھ دیا۔
سرمایہ کاروں نے ایک اور غیر مستحکم ہفتے کے لیے تیار ہیں کیونکہ ٹرمپ کی طرف سے امریکہ میں درآمد ہونے والی اشیاء پر ٹیرف کا نفاذ اور پھر اچانک مؤخر کرنے کے فیصلے نے اب بھی الجھن پیدا کر رکھی ہے۔
ڈالر نے ایشیائی تجارتی سیشن کے آغاز پر ابتدائی فائدہ واپس کیا اور سوئس فرانک کے مقابلے میں جمعہ کو پہنچے گئے 10 سال کی کم ترین سطح کی طرف گر گیا۔
ڈالر سوئس فرانک کے مقابلے میں 0.05 فیصد کم ہو کر 0.8158 پر ٹریڈ کررہا تھا۔
ین کے مقابلے میں، ڈالر 0.62 فہصد گر کر 142.62 پر پہنچ گیا۔
چینی اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں خام تیل کی درآمدات میں تیزی سے اضافے کے بعد پیر کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، حالانکہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ سے عالمی اقتصادی نمو کمزور ہوگی اور ایندھن کی طلب متاثر ہوگی۔
برینٹ کروڈ فیوچر 6 سینٹ یا 0.09 فیصد اضافے کے ساتھ 64.82 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی فیوچر قیمت 9 سینٹ یا 0.15 فیصد اضافے کے ساتھ 61.59 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ کر رہی تھی۔
Comments