پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کے روز تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1500 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوا۔

کاروباری سیشن کے دوران مثبت رجحان برقرار رہا جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 116,494.19 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک 100 انڈیکس 1,536.70 پوائنٹس یا 1.34 فیصد اضافے کے ساتھ 116,390.03 پر بند ہوا۔

سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، ریفائنری اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ حبکو، این آر ایل، ایس این جی پی ایل، پی پی ایل، پی او ایل، ایچ بی ایل، ایم ای بی ایل، این بی پی اور یو بی ایل سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک میں مثبت زون میں کاروبار ہوا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2025 میں بیرون ملک مقیم کارکنوں کی ترسیلات زر 4.1 ارب ڈالر تک پہنچنے پر سرمایہ کاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف اعلانات کی وجہ سے پیدا ہونے والی عالمی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر پی ایس ایکس غیر مستحکم رہا۔

گزشتہ ہفتے بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 3 ہزار 938 پوائنٹس یا 3.3 فیصد کی کمی سے ایک لاکھ 14 ہزار 853 پوائنٹس پر بند ہوا۔

عالمی سطح پر پیر کو وال اسٹریٹ کے شیئر فیوچرز ایشیا میں بڑھ گئے، جب وائٹ ہاؤس نے اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز کو ”جوابی“ امریکی ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دیا۔ تاہم، فوائد محدود رہے کیونکہ ٹرمپ نے انتباہ کیا کہ کسی نہ کسی وقت ٹیکس عائد ہونے کا امکان اب بھی موجود ہے۔

اتوار کو ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیمی کنڈکٹرز پر ٹیرف آئندہ ہفتے اعلان کیے جائیں گے اور فونز کے بارے میں فیصلہ جلد کیا جائے گا۔

ظاہر طور پر، چین سے امریکا کی درآمدات میں 23 فیصد کا حصہ رکھنے والی 20 مصنوعات کا استثنیٰ صنعت کاروں کے لیے ایک بڑا فائدہ ثابت ہوا۔

تاہم، متواتر بدلتی ہوئی پالیسیوں نے سرمایہ کاروں کو الجھن میں ڈال دیا اور تجزیہ کاروں کو طویل مدت میں منفی رجحان کی پیش گوئی کرنے پر مجبور کردیا۔

ایم ایس سی آئی کا جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک کے شیئرز کا سب سے وسیع ترین انڈیکس 1.6 فیصد بڑھا، حالانکہ پچھلے ہفتے میں اس میں 4 فیصد سے زائد کمی آئی تھی ۔

چینی بلو چپس میں 0.5 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ ایپل کے آلات فراہم کرنے والی کمپنیاں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں۔

جاپان کا نِک کے ای انڈیکس حالیہ دنوں میں ٹیرف کی تبدیلیوں کی خبریں سامنے آنے کے بعد 1.6 فیصد بڑھا۔

جاپانی حکام امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات کے لیے تیار ہورہے ہیں جن میں ممکنہ طور پر کرنسی پالیسی پر بات چیت ہوگی۔ بعض حکام نے نجی طور پر اس بات کی تیاری کر رکھی ہے کہ واشنگٹن ٹوکیو سے ین کو مستحکم کرنے کے لیے دباؤ ڈالے گا۔

Comments

200 حروف