کاروبار اور معیشت

مارچ میں ترسیلات کی مد میں ریکارڈ 4.1 ارب ڈالر موصول ، گورنر اسٹیٹ بینک

  • رواں مالی سال کیلئے ترسیلات زر کی مجموعی وصولیوں کا تخمینہ 36 ارب ڈالر سے بڑھا کر 38 ارب ڈالر کردیا گیا ہے، جمیل احمد
شائع April 14, 2025

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے انکشاف کیا ہے کہ مارچ 2025 کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر ریکارڈ 4.1 ارب ڈالر موصول ہوئے ہیں ۔

جمیل احمد نے بتایا کہ مرکزی بینک نے مالی سال 2025 کے لیے ترسیلات زر کی مجموعی وصولیوں کا تخمینہ 36 ارب ڈالر سے بڑھا کر 38 ارب ڈالر کردیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ملک میں مالیاتی خواندگی ہفتہ منانے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ترسیلات زر کی مضبوط سطح کو دیکھتے ہوئے گورنر نے امید ظاہر کی کہ رواں مالی سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں رہے گا۔ اُن کا کہنا تھا یہ ایک نمایاں سرپلس ہوگا، اور بیرونی کھاتے کے حوالے سے گزشتہ بیس برسوں کی سب سے بہترین کارکردگی قرار دی جا سکتی ہے۔

مرکزی بینک کے سربراہ نے اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر کا تخمینہ بھی نظرثانی کرتے ہوئے جون 2025 کے اختتام تک 14 ارب ڈالر کر دیا ہے۔ اس سے قبل بینک نے جون کے آخر تک ذخائر کا تخمینہ 13 ارب ڈالر لگایا تھا۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حالیہ مہینوں میں قرضوں کی ادائیگی کے باعث زرمبادلہ ذخائر میں 2 ارب ڈالر کی کمی کے بعد موجودہ سطح 10.6 ارب ڈالر ہونے کے باوجود ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے اندازہ ظاہر کیا کہ پاکستان کو جون کے اختتام تک بیرونی ذرائع سے 4 سے 5 ارب ڈالر موصول ہوں گے، جن میں عالمی مالیاتی اداروں سے ملنے والی رقوم بھی شامل ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی ہے، اور درآمدات کا حجم بڑھ کر ماہانہ 5.7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

گورنر نے مالی سال 25 کے لئے اقتصادی ترقی کی شرح 3 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر زرعی پیداوار گزشتہ سال کی 8 فیصد کی سطح پر برقرار رہتی تو شرح نمو 4.2 فیصد تک جا سکتی تھی۔

تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ مارچ 2025 میں ریکارڈ شدہ چھ دہائیوں کی کم ترین شرح یعنی 0.7 فیصد مہنگائی کے بعد، موجودہ ماہ سے مہنگائی بڑھنے کی شرح میں دوبارہ اضافہ متوقع ہے۔

Comments

200 حروف