ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز ویلیوایشن کراچی نے واٹر بیسڈ ایکرائلک قسم کی سیلف ایڈہیسیو ٹیپ (بی او پی پی / او پی پی) اور ہاٹ میلٹ ربڑ بیسڈ سیلف ایڈہیسیو ٹیپ کی درآمدات پر نئی کسٹمز ویلیوز جاری کر دی ہیں، جو جمبو/لاگ رول یا ریٹیل پیکنگ میں درآمد کی جاتی ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ نے اس سلسلے میں ویلیوایشن رولنگ نمبر 1996/2025 جاری کی ہے۔ یہ نئی رولنگ چین، ہانگ کانگ، ملائیشیا، کوریا، یو اے ای، تائیوان، کینیڈا، یورپ، جاپان اور امریکہ سے ہونے والی درآمدات پر لاگو ہوگی۔
اس سے قبل ان اشیاء کی کسٹمز ویلیوز سابقہ ویلیوایشن رولنگ کے تحت مقرر کی گئی تھیں، جسے کسٹمز ایکٹ 1969 کی سیکشن 25 ڈی کے تحت معزز ڈائریکٹر جنرل کسٹمز ویلیوایشن کے سامنے چیلنج کیا گیا تھا۔ ڈائریکٹر جنرل نے آرڈر ان ریویژن نمبر 04/2025 کے تحت سابقہ رولنگ کو منسوخ کرتے ہوئے دوبارہ ویلیوایشن کے لیے واپس بھیجا، تاکہ کسٹمز ویلیوز کا ازسرنو تعین سیکشن 25 کے مطابق کیا جا سکے۔ چنانچہ سیکشن 25اے کے تحت ان اشیاء کی ویلیوز کے نئے تعین کا عمل شروع کیا گیا۔
اس حوالے سے مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول مقامی مینوفیکچررز اور کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے نمائندگان نے اجلاس میں شرکت کی۔ درآمد کنندگان نے مؤقف اپنایا کہ ان اشیاء کی بین الاقوامی منڈی میں قیمتیں کم ہیں، اس لیے کسٹمز ویلیوز کو موجودہ مارکیٹ رجحانات کے مطابق نظرثانی کی جائے۔ دوسری جانب، یونیورسل کوٹنگ (مقامی مینوفیکچرر) نے مؤقف دیا کہ یہ اشیاء کم قیمت پر ظاہر کی جا رہی ہیں اور موجودہ ویلیوایشن رولنگ میں کسٹمز ویلیوز بین الاقوامی مارکیٹ رجحانات کے مقابلے میں کم ہیں، اس لیے انہیں بڑھایا جائے۔ انہوں نے تجویز دی کہ خام مال (بی او پی پی) کی قیمتوں کا تعین اس کی تیاری، فلم اور چپکنے والی اشیاء کی لاگت کے ساتھ ساتھ پیداواری اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے۔
ان اشیاء کی کسٹمز ویلیوز کے تعین کے لیے گزشتہ 90 دن کا ڈیٹا حاصل کر کے اس کا باریک بینی سے تجزیہ کیا گیا۔ کچھ حوالہ جاتی قیمتیں دستیاب تھیں۔ اس کے بعد مارکیٹ سروے بھی کیا گیا جسے دفتر کے آرڈر نمبر 17/2014 کی روشنی میں جانچا گیا۔
قانونی تقاضوں کے مطابق، کسٹمز ایکٹ 1969 کی سیکشن 25(8) کے تحت کمپیُوٹڈ ویلیو میتھڈ پر غور کیا گیا، جس میں خام مال (بی او پی پی)، فلمز اور ایڈہیسیو کو مدنظر رکھا گیا، لیکن برآمدی ملک میں ان اشیاء کی تیاری کے مکمل پیداواری اور ضمنی اخراجات کا ڈیٹا دستیاب نہ ہونے کے باعث یہ طریقہ مکمل طور پر قابلِ عمل نہ ہو سکا۔
بالآخر، کسٹمز ویلیوز کا تعین سیکشن 25(9) کو سیکشن 25(7) اور کسٹمز رول 121(2) کے ساتھ ملا کر کیا گیا، جس میں سیکشن 25 کی مختلف شقوں کے طریقوں میں لچکدار اطلاق کی اجازت دی گئی ہے تاکہ قانون کے مقاصد اور روح کے مطابق فیصلے کیے جا سکیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments