ڈنمارک کی فرم ایف ایل ایس ایم ڈتھ معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں 100 پاکستانی انجینئرز کو تربیت دے گی تاکہ ذمہ دارانہ اور پائیدار کان کنی کے طریقوں کے لئے پاکستان کے وژن کی حمایت کی جاسکے۔

اس بات کا اعلان اسلام آباد میں پاکستان منرلز انوسٹمنٹ فورم 2025 (پی ایم آئی ایف 25) کے موقع پر وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک سے ایف ایل ایس کے وفد کی ملاقات کے دوران کیا گیا ہے۔

اس موقع پر علی پرویز ملک نے تربیتی پروگرام کے آغاز کا خیر مقدم کیا اور پائیدار ترقی اور ہنر مندی کی منتقلی کے لئے ایف ایل ایس ایم کے عزم کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جدید ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے لئے پرعزم ہے جو ذمہ دارانہ وسائل نکالنے کے اس کے مقصد سے مطابقت رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی توجہ بلوچستان کی ترقی پر ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ مقامی انجینئرز کو ہنر مند بنانا جامع ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کلید ہے۔

ایف ایل اسمتھ کی ڈیلیگیشن نے وزیراعظم انڈسٹریل فیسٹول 25 (PMIF25) کے کامیاب انعقاد پر علی پرویز ملک کو مبارکباد دی اور کمپنی کی پاکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے حمایت کے عزم کو دہرایا۔

ڈیلیگیشن نے ایک بیان میں کہا، ”کامیاب کان کنی صرف وسائل تک رسائی کے بارے میں نہیں ہے—اس کے لیے ماہر انسانی سرمایہ اور جدید ترین ٹیکنالوجی کی ضرورت ہوتی ہے۔“ ”ہمارا اشتراک پاکستان کے معدنی شعبے کو دونوں محاذوں پر مدد فراہم کرے گا۔“

بیان میں مزید کہا گیا کہ تربیتی پروگرام پائیدار کان کنی کے بہترین طریقوں، حفاظتی معیارات، اور ٹیکنالوجی کی جدت پر مرکوز ہوگا—یہ وہ کلیدی اجزاء ہیں جو پاکستان کے معدنی منظرنامے کو جدید بنانے کے لیے ضروری ہیں۔

Comments

200 حروف