پاکستان

ایشیائی ترقیاتی بینک: جی ڈی پی کی شرح نمو 2.5 فیصد، مہنگائی 6 فیصد رہنے کی پیشگوئی

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے کہا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی مالی سال 2025 کے دوران 2.5 فیصد رہنے کی توقع ہے...
شائع April 9, 2025

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے کہا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی مالی سال 2025 کے دوران 2.5 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ مالی سال 2026 میں 3 فیصد تک بہتر ہونے کا امکان ہے۔ اس ترقی کی بنیاد اصلاحاتی پروگرام کے نفاذ پر ہوگی جس سے نجی سرمایہ کاری کو تقویت ملے گی۔

ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک (اے ڈی او) اپریل 2025’ کے عنوان سے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ مالی سال 2025 میں ترقی کے ساتھ پاکستان کی معیشت استحکام اور بحالی کے اشارے دکھا رہی ہے، کیونکہ سخت میکرو اکنامک پالیسیوں اور اقتصادی اصلاحات کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2025 میں پاکستان کی جی ڈی پی میں 2.5 فیصد اضافے کی توقع ہے جو مالی سال 2024 کی شرح نمو کے برابر ہے۔

مزید برآں مالی سال 2026 میں پاکستان کی شرح نمو 3.0 فیصد تک رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

معاشی ترقی کا منظرنامہ اس وقت بہتر ہورہا ہے جس کا سبب اکتوبر 2024 میں شروع ہونے والی آئی ایم ایف کی ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی ہے جو معیشت میں استحکام لایا ہے۔معاشی ایڈجسٹمنٹ پروگرام کی پابندی لچک پیدا کرنے اور پائیدار و جامع ترقی کو ممکن بنانے کے لیے انتہائی اہم ہے۔

پاکستان کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر ایما فین نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو ٹیکس پالیسی اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے نفاذ کے ذریعے بہتر میکرو اکنامک استحکام سے فائدہ ہوا ہے۔

یہ توقع کی جا رہی ہے کہ 2025 میں نمو برقرار رہے گی اور 2026 میں بڑھ جائے گی۔ پالیسی اصلاحات کا مسلسل نفاذ اس نمو کے راستے کو مستحکم کرنے اور مالی و بیرونی ذخائر کو مضبوط کرنے کے لیے ضروری ہے۔

اے ڈی بی نے کہا کہ مالی سال 2025 کی نمو نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں بحالی کے ذریعے متوقع ہے، جو اصلاحی اقدامات کی پیشرفت، اقتصادی استحکام کے بارے میں بہتر تاثر اور مستحکم زرِ مبادلہ کی منڈی سے جڑی ہوگی۔

اس نے کہا کہ اصلاحاتی پروگرام کے کامیاب نفاذ سے توقع کی جارہی ہے کہ یہ ایک مستحکم معاشی ماحول تخلیق کرتا رہے گا اور آہستہ آہستہ نمو کے لیے ساختی رکاوٹوں کو دور کرے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صنعتی اور سروس دونوں شعبوں میں معاشی سرگرمیوں کو ملک میں حالیہ مالیاتی نرمی اور میکرو اکنامک استحکام سے فائدہ ہوگا۔

اس کے علاوہ مضبوط ترسیلات زر، کم مہنگائی اور مالیاتی نرمی سے مجموعی طلب کو سہارا ملنے کا امکان ہے۔

اے ڈی بی نے کہا ہے کہ مالی سال 2025 میں پاکستان میں اوسط مہنگائی 6 فیصد اور مالی سال 2026 میں مزید کم ہو کر 5.8 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ غذائی افراط زر میں مسلسل اعتدال، تیل اور اجناس کی عالمی قیمتوں میں استحکام، مقامی طلب کے معتدل حالات اور سازگار بنیادی اثرات ہیں۔

Comments

200 حروف