انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔

کاروبار کے اختتام پر ڈالر 280.37 روپے پر بند ہوا جو ڈالر کے مقابلے میں 0.11 روپے کی کمی ہے۔


Rupee's Performance Against US Dollar Since 23 Jan 2025



اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق گزشتہ ہفتے روپیہ 4 پیسے یا 0.01 فیصد کی معمولی کمی سے 280.26 روپے پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر ڈالر پیر کو تین ہفتوں کی بلند ترین سطح سے کچھ نیچے رہا، کیونکہ تاجر محتاط انداز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آئندہ مرحلے کے محصولات سے متعلق وضاحت کے منتظر تھے۔

یورو میں مسلسل تین سیشنز کی گراوٹ کے بعد قدرے اضافہ ہوا، جبکہ ین امریکی ٹریژری ییلڈز میں اضافے کے دباؤ کے باعث ڈالر کے مقابلے میں نیچے آیا۔

امریکی ڈالر انڈیکس مستحکم رہا، جبکہ جمعہ کو 7 مارچ کے بعد پہلی بار 104.22 تک پہنچا تھا۔ گزشتہ ہفتے، انڈیکس 0.4 فیصد بڑھا جو اس ماہ کا پہلا مثبت ہفتہ تھا۔

امریکی ڈالر اس سال زیادہ تر دباؤ میں رہا، کیونکہ مارکیٹ کی توقعات کہ ٹرمپ تیزی سے ترقی پسند پالیسیاں متعارف کرائیں گے، ان خدشات میں بدل گئیں کہ ان کی جارحانہ اور غیر متوقع تجارتی پالیسیاں کساد بازاری کا سبب بن سکتی ہیں۔

محصولات کا اگلا دور 2 اپریل کو متوقع ہے، جب وائٹ ہاؤس کئی ممالک پر جوابی محصولات کا اعلان کرے گا۔

امریکی ڈالر 0.3 فیصد بڑھ کر 149.77 ین تک پہنچ گیا۔ یہ کرنسی جوڑی عام طور پر بانڈ ییلڈز میں تبدیلیوں کی پیروی کرتی ہے، اور پیر کو 10 سالہ ٹریژری ییلڈز 2.5 بیسس پوائنٹس اضافے کے ساتھ 4.2770 فیصد تک پہنچ گئیں۔

فوجی اور بنیادی ڈھانچے کے اخراجات کو بڑھانے کے لئے مالی رکاوٹوں میں نرمی کے جرمنی کے اقدام پر امید کی وجہ سے گزشتہ ہفتے مشترکہ کرنسی اکتوبر کے اوائل کے بعد سے اب تک کی بلند ترین سطح 1.0955 ڈالر پر پہنچ گئی تھی۔

پیر کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا کیونکہ سرمایہ کاروں نے روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے مقصد سے جنگ بندی کے مذاکرات کے خلاف ایرانی برآمدات پر نئی امریکی پابندیوں کے اثرات کا جائزہ لیا، جس سے عالمی منڈیوں میں روسی رسد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

برینٹ کروڈ فیوچر 07:35 جی ایم ٹی تک 4 سینٹ اضافے سے 72.2 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 8 سینٹ یا 0.1 فیصد اضافے سے 68.36 ڈالر پر پہنچ گیا۔

Comments

200 حروف