وزیر اعظم شہباز شریف کا شمسی توانائی پالیسی میں تبدیلی نہ کرنے کا اعادہ
- وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ قابل تجدید توانائی کا فروغ اولین ترجیح ہے
ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کو اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ شمسی توانائی کے حوالے سے حکومت کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ قابل تجدید توانائی کا فروغ ہماری اولین ترجیح ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل حکومت کی جانب سے نیٹ میٹرنگ بجلی کی بائی بیک ریٹ 27 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 10 روپے فی یونٹ کردی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اس فیصلے کی وجہ سولر نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہے جس کے گرڈ صارفین پر مالی اثرات مرتب ہوں گے۔
نئے ڈھانچے کے تحت درآمدی اور برآمد شدہ یونٹس کو بلنگ مقاصد کے لیے الگ الگ ٹریٹ کیا جائے گا۔ برآمد شدہ یونٹس 10 روپے فی یونٹ کی نظر ثانی شدہ بائی بیک ریٹ پر خریدے جائیں گے جبکہ درآمدشدہ یونٹس کو ماہانہ بلنگ سائیکل کے دوران ٹیکسز اور سرچارجز سمیت قابل اطلاق پیک/ آف پیک نرخوں پر بل دیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے یہ بھی اعلان کیا کہ حکومت جلد ہی ایک جامع ریلیف پیکج کا اعلان کرے گی جس کا مقصد عوام کے لئے بجلی کی قیمتوں کو کم کرنا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پاور ڈویژن سے متعلق امور کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی وجہ سے ہم عوام کو بجلی کی قیمتوں میں مزید ریلیف دے سکیں گے۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ حقائق اور اعداد و شمار کے ذریعے سولرائزیشن پالیسی کے حوالے سے عوام میں پائے جانے والے ابہام کو دور کریں۔
انہوں نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ جنریشن کمپنیوں کے خاتمے سے متعلق کسی بھی قانونی یا دیگر معاملات کو حل کیا جائے۔
وزیراعظم نے توانائی کے شعبے کے حوالے سے جامع حکمت عملی کیلئے پاور ڈویژن، واٹر ریسورسز ڈویژن اور پیٹرولیم ڈویژن کے درمیان بہتر کوآرڈینیشن کی بھی ہدایت کی۔
Comments