کاروبار اور معیشت

ملبوسات کی برآمدات 6.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں

  • ٹیکسٹائل انڈسٹری نے آٹھ ماہ کے دوران 9.3 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ اپنی کھوئی ہوئی رفتار دوبارہ حاصل کرلی
شائع March 22, 2025

رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران پاکستان کی ملبوسات کی برآمدات 6.2 ارب ڈالر کی تاریخی سطح پر پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں تقریباً 19 فیصد کا اضافہ ہے۔

یہ اعداد و شمار وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کو وزارت تجارت میں اسپیشل سیکرٹری کامرس شکیل احمد منگنیجو اور ڈائریکٹر جنرل (ٹیکسٹائل) مدثر رضا صدیقی کے ساتھ ایک اندرونی اجلاس کے دوران بتائے گئے۔

ہفتہ کو وزارت تجارت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، مدثر رضا صدیقی نے وزیر تجارت کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت عالمی اقتصادی مشکلات اور ملکی چیلنجز کے باوجود مستحکم رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری نے موجودہ مالی سال 2024-25 کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 9.3 فیصد کی شرح نمو حاصل کی ہے جس سے صنعت نے اپنی کھوئی ہوئی رفتار دوبارہ حاصل کرلی ہے۔

دوسری جانب، ڈائریکٹر جنرل (ٹیکسٹائل) نے بتایا کہ پاکستان جو کبھی کپاس پیدا کرنے والا تیسرا بڑا ملک تھا اب عالمی سطح پر چھٹے نمبر پر آگیا ہے۔

مدثر رضا صدیقی نے پاکستان کا موازنہ برازیل سے کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ممالک کی فصل کی اراضی تقریباً ایک جیسی ہے، تاہم برازیل کی فی ہیکٹر پیداوار پاکستان کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہے، جس کی وجہ اعلیٰ ٹیکنالوجی والے بیجوں کی اقسام، درست زراعت، میکانائزڈ فصلوں کی کٹائی، بارش پر مبنی آب پاشی اور قابل تجدید توانائی کا استعمال ہے۔

اس موقع پرجام کمال نے کہا کہ بیماریوں کے خلاف مزاحمت رکھنے والے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے والے بیجوں کا استعمال، مقامی مارکیٹ میں غیر تصدیق شدہ بیجوں اور کیمیکلز پر پابندی، اور بہترین زرعی طریقوں کی اپنانا مقامی کپاس کی پیداوار کو بحال کرنے اور کسانوں کی منافع میں اضافہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

میٹنگ کے دوران مدثر رضا صدیقی نے وزیر تجارت کو پاکستان کے ٹیکسٹائل اور اپیرل کے شعبے کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے ایک قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی ورک پلان پیش کیا۔ اس پلان میں ”پیداوار کی لاگت کو کم کرنے، اقتصادی پیمانے کو بڑھانے، ہدفی مارکیٹنگ ایونٹس، ہائی ویلیو ایڈڈ تیار شدہ مصنوعات میں تنوع بشمول تکنیکی ٹیکسٹائل، غیر روایتی منڈیوں میں توسیع، غیر محصولاتی اور تکنیکی تجارتی رکاوٹوں کو سادہ بنانا، ممکنہ منڈیوں تک رسائی حاصل کرنا، پائیداری اور سرکولر اکانومی پر قومی ایکشن پلان تیار کرنا اور اس پر عملدرآمد، فرم سطح پر برآمد مرکوز تحقیق و ترقی کے منصوبوں کی سہولت فراہم کرنا، تعلیمی سرگرمیوں کو صنعتی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا، اور سب سے اہم، قومی مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای) کے ترقیاتی پروگرام کی تیاری“ شامل ہیں۔

جام کمال نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی مکمل ویلیو چین رکھتے ہیں، انہوں نے کلیدی چیلنجز سے نمٹنے اور اس شعبے کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے اسٹریٹجک مداخلتوں پر عمل درآمد پر زور دیا۔

وفاقی وزیر نے مشترکہ کوششوں اور معاون پالیسیوں کے ذریعے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں اضافے کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔

Comments

200 حروف