مسابقتی اپیلٹ ٹریبونل (سی اے ٹی) نے ڈیری فارمر ایسوسی ایشن کراچی (ڈی ایف اے کے) کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کو واپس لیے جانے کے بعد خارج کر دیا۔
سماعت کے دوران ٹریبونل کو آگاہ کیا گیا کہ اپیل قابل سماعت نہیں کیونکہ درخواست گزار کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں دیا گیا تھا۔
جمعہ کو جاری بیان کے مطابق مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی ) کے وکیل نے واضح کیا کی کہ ڈی ایف اے کے سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 کے تحت ایک سوسائٹی کے طور پر رجسٹرڈ ہے اور زیر بحث جرمانہ ایسوسی ایشن کے بجائے اس کے نمائندے پر عائد کیا گیا تھا۔
مسابقتی اپیلٹ ٹریبونل نے سی سی پی کے قانونی مؤقف کو تسلیم کرتے ہوئے اپیل کنندہ کے وکیل کو اپیل واپس لینے کی ہدایت کی۔ اپیل کنندہ کی رضامندی سے ٹریبیونل نے اپیل خارج کر دی۔
گزشتہ سال دسمبر میں، سی سی پی نے کراچی کی تین ڈیری ایسوسی ایشنز کے نمائندوں پر ملی بھگت کے ذریعے تازہ دودھ کی قیمت پر اثر انداز ہونے کے الزام میں جرمانے عائد کیے جو مسابقتی ایکٹ 2010 کے سیکشن 4(1) اور 4(2)(a) کی خلاف ورزی تھی۔
کمپیٹیشن کمیشن نے ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن (ڈی سی ایف اے) کے شاکر عمر گجر پر 10 لاکھ روپے کےجرمانئ عائد کیے ۔ کراچی ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن (ڈی ایف اے) کے حاجی اختر گجر اور کراچی ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن (کے ڈی ایف اے) کے حاجی سکندر ناگوری پر فی کس 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
بیان کے مطابق کمپیٹیشن کمیشن نے کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے سے متعلق میڈیا رپورٹس کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا۔
تحقیقات میں ثابت ہوا کہ یہ تینوں ایسوسی ایشنز، جو دودھ کی سپلائی چین کے مختلف مراحل پر کام کر رہی تھیں، غیر مسابقتی اقدامات میں ملوث تھیں، جس کے نتیجے میں کراچی اور اس کے گردونواح میں دودھ کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔
Comments