وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز غیر معیاری بیج فروخت کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا تاکہ زرعی صنعت کو ”سیڈ مافیا“ سے محفوظ رکھا جا سکے اور کسانوں کو معیاری بیجوں تک رسائی فراہم کی جا سکے۔

انہوں نے وزارت قومی خوراک و تحقیق کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے مقامی خوردنی تیل کی پیداوار بڑھانے کے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی، تاکہ زرعی اجناس کی درآمد پر خرچ ہونے والے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) میں تحقیقی کوششوں کو تیز کیا جانا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومتوں، نجی شعبے اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ملک بھر میں فارم میکانائزیشن کو فروغ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ ملکی معیشت کی بنیاد ہے اور حکومت اس کی ترقی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرعی پیداوار بڑھانے اور کسانوں کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

وزیر اعظم نے ملک بھر سے نوجوان زرعی محققین کی بھرتی کا اعلان بھی کیا تاکہ زرعی شعبے میں جدید تحقیق کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کو پھلوں اور سبزیوں سے ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرنے کی تربیت دی جائے اور ان کے لیے آسان زرعی قرضوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے پاکستان ایگریکلچرل اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کے خاتمے کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم نے زرعی پیداوار کی برآمدات بڑھانے کے لیے فارم سے بندرگاہ تک سپلائی چین کو ڈیجیٹلائز کرنے کی حکمت عملی کی منظوری بھی دی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کا کام تکمیل کے قریب ہے، جبکہ زرعی مصنوعات کی جانچ کے لیے ایک لیبارٹری جامعہ کراچی کے ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری میں یورپی یونین اور بین الاقوامی معیارات کے مطابق قائم کی جا چکی ہے۔

وفاق اور صوبوں کے درمیان زرعی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے نیشنل منسٹریل فورم برائے زراعت تشکیل دے دیا گیا ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ قومی بیج پالیسی، زرعی بائیوٹیکنالوجی اور آرگینک فوڈ سے متعلق پالیسیوں کے مسودے مختلف مراحل میں منظوری کے لیے زیر غور ہیں۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے قومی خوراک و تحقیق رانا تنویر حسین، وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چیئرمین ایف بی آر ارشد محمود لنگڑیال اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف