جولائی تا فروری برآمدات 8.42 فیصد اضافے کے ساتھ 22.074 ارب ڈالر رہیں
- ملک کی درآمدات میں بھی 7.60 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ 37.875 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
جولائی تا فروری 25-2024 کے دوران برآمدات میں 8.42 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ 22.074 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ 20.359 بلین ڈالر تھیں۔ یہ اعداد و شمار پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) نے پیر کے روز جنوری 2025 کے لیے جاری کردہ بیرونی تجارت کے اعداد و شمار میں فراہم کیے۔
اسی عرصے کے دوران ملک کی درآمدات میں بھی 7.60 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ 37.875 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ 35.199 بلین ڈالر تھیں۔
پی بی ایس کے مطابق فروری 2025 میں ملک کی برآمدات میں 15.59 فیصد کمی واقع ہوئی، جو کہ 2.491 بلین ڈالر رہیں، جبکہ جنوری 2025 میں یہ 2.951 بلین ڈالر تھیں۔ اسی طرح، فروری 2024 کے مقابلے میں بھی 3.56 فیصد کمی دیکھی گئی، جب برآمدات 2.583 بلین ڈالر تھیں۔
فروری 2025 میں درآمدات میں 8.52 فیصد کمی واقع ہوئی، جو کہ 4.810 بلین ڈالر رہیں، جبکہ جنوری 2025 میں یہ 5.258 بلین ڈالر تھیں۔ تاہم، فروری 2024 کے مقابلے میں درآمدات میں 11.70 فیصد اضافہ ہوا، جب یہ 4.306 بلین ڈالر تھیں۔
درآمدات و برآمدات کے اعداد و شمار کے مطابق، فروری 2025 میں تجارتی خسارہ 2.319 بلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ جولائی تا فروری 25-2024 کے دوران مجموعی تجارتی خسارہ 15.801 بلین ڈالر رہا۔
فروری 2025 میں برآمد کی جانے والی اہم اشیاء میں نٹ ویئر (102,098 ملین روپے)، ریڈی میڈ گارمنٹس (91,934 ملین روپے)، بیڈ ویئر (69,716 ملین روپے)، دیگر اقسام کے چاول (56,027 ملین روپے)، کاٹن کلاتھ (41,548 ملین روپے)، تولیے (27,195 ملین روپے)، باسمتی چاول (24,682 ملین روپے)، دیگر تیار شدہ اشیاء (17,590 ملین روپے)، سبزیاں (17,398 ملین روپے) اور کاٹن یارن (14,363 ملین روپے) شامل تھیں۔
فروری 2025 میں درآمد کی جانے والی اہم اشیاء میں پیٹرولیم مصنوعات (130,365 ملین روپے)، خام پیٹرولیم (123,821 ملین روپے)، پام آئل (102,289 ملین روپے)، برقی مشینری و آلات (84,230 ملین روپے)، مائع قدرتی گیس (ایل این جی) (70,885 ملین روپے)، لوہا و اسٹیل (57,883 ملین روپے)، پلاسٹک میٹیریل (50,262 ملین روپے)، موبائل فونز (37,041 ملین روپے)، خام کپاس (31,139 ملین روپے) اور لوہے و اسٹیل کا سکریپ (27,469 ملین روپے) شامل ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments