قومی اسمبلی میں جمعرات کے روز جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اپوزیشن جماعتوں نے اسے سنگین انٹیلیجنس ناکامی قرار دیا، جب کہ حکومت نے فوج کی کامیاب کارروائی کو سراہا۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا کہ وہ فوج کی کامیاب کارروائی کو سراہنے کے بجائے اسے متنازع بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی یہ تاثر دے رہی ہے کہ دہشت گردوں نے مسافروں کو محفوظ راستہ دیا، حالانکہ فوج نے انہیں جہنم واصل کرکے مسافروں کی جانیں بچائیں۔
اس پر پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کی مکمل ناکامی ہے۔ انہوں نے حکومت کو مسلط کردہ قرار دیتے ہوئے وزیر دفاع کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر جعفر ایکسپریس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی۔ وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا گیا اور پاک فوج و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو سراہا گیا۔
وزیر دفاع نے انکشاف کیا کہ انٹیلیجنس ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کے افغانستان سے روابط تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل افغانستان سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) جیسے دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرے۔
پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ اسمبلی عوام کی حقیقی نمائندہ نہیں بلکہ فارم 47 کے ذریعے بنی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ان کیمرہ بریفنگ کا مطالبہ کیا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جعفر ایکسپریس حملے کی شدید مذمت کی اور دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کا مسئلہ نیا نہیں، لیکن بدقسمتی سے دہشت گردی کے خلاف حاصل کی گئی کامیابیاں ضائع ہو رہی ہیں۔
انہوں نے آرمی پبلک اسکول کے سانحے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوئیں اور نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، جس کے تحت دہشت گردوں کی کمر توڑی گئی۔
مختلف سیاسی جماعتوں کے قانون سازوں نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا ہوگا۔ جب تک قومی یکجہتی نہیں ہوگی، دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنا مشکل ہوگا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments