سامبا بینک کا اسلامی بینکاری میں تبدیل ہونے کا منصوبہ
سامبا بینک لمیٹڈ نے روایتی بینکنگ سے مکمل اسلامی بینک میں تبدیل ہونے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ بینک کے بورڈ نے اس تبدیلی کی اصولی منظوری دے دی ہے جبکہ اس کا عارضی منصوبہ اسٹیٹ بینک کو پیش کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سامبا بینک لمیٹڈ جو سعودی عرب کے سعودی نیشنل بینک کی ذیلی کمپنی ہے نے روایتی بینکنگ سے مکمل طور پر اسلامی بینک میں تبدیل ہونے کا منصوب کا اعلان کیا ہے۔
بینک نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سامبا بینک لمیٹڈ کے بورڈ نے اصولی طور پر روایتی سے اسلامی بینک میں تبدیل کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
اس سلسلے میں بینک نے مزید بتایا کہ روایتی سے اسلامی بینک میں تبدیل ہونے کا عارضی منصوبہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو پیش کیا جائے گا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان میں اسلامی بینکاری میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس کی بنیادی وجوہات میں مضبوط طلب، حکومتی معاونت اور شریعت کے مطابق مالیاتی حل شامل ہیں۔ اسلامی بینکاری کا شعبہ تیزی سے پھیل رہا ہے، جہاں مکمل اسلامی بینکوں کے ساتھ ساتھ روایتی بینک بھی اسلامی بینکاری ونڈوز کے ذریعے صارفین کی بڑھتی ہوئی ضروریات پوری کررہے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اسلامی بینکاری صنعت کے اثاثے جون 2024 کے اختتام پر 192 ارب روپے اضافے کے ساتھ ستمبر 2024 کے اختتام تک 9,881 ارب روپے تک پہنچ گئے۔ اسی طرح، اس عرصے کے دوران اسلامی بینکاری کے ڈپازٹس میں 233 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جس سے مجموعی رقم 7,596 ارب روپے ہو گئی۔
ایک علیحدہ نوٹس میں سامبا بینک نے اپنے 2024 کے مالی نتائج جاری کیے، جن کے مطابق بینک نے اس عرصے کے دوران 699.33 ملین روپے بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا، جو 2023 میں 1.24 ارب روپے تھا، یوں منافع میں 43 فیصد سے زائد کی کمی ہوئی۔
گزشتہ ماہ، بینک آف خیبر نے بھی باضابطہ طور پر مکمل اسلامی بینک میں تبدیلی کا عمل شروع کیا تھا۔
Comments