مارکٹس

خام تیل کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ

خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کو کمی ریکارڈ کی گئی جو ایک دن پہلے بڑھ گئی تھیں ۔ عالمی معیشت اور توانائی کی طلب پر...
شائع 13 مارچ 2025 12:05pm

خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کو کمی ریکارڈ کی گئی جو ایک دن پہلے بڑھ گئی تھیں ۔ عالمی معیشت اور توانائی کی طلب پر بڑھتے ہوئے تجارتی تنازعات کے ممکنہ اثرات کے خدشات، امریکہ میں توقع سے زیادہ پٹرول ذخائر کی کمی کے مثبت اثرات پر غالب رہے۔

برینٹ فیوچر 7 سینٹ یا 0.1 فیصد کی کمی سے 70.88 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 11 سینٹ یا 0.2 فیصد کی کمی سے 67.57 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کی گئی۔

بدھ کو دونوں بینچ مارکس میں تقریباً 2 فیصد اضافہ ہوا، کیونکہ امریکی حکومتی ڈیٹا نے توقع سے زیادہ کمزور تیل اور ایندھن کے ذخائر ظاہر کیے۔

انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (ای آئی اے) کے اعداد و شمار کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران امریکی خام تیل کے ذخیرے میں 1.4 ملین بیرل کا اضافہ ہوا، جو 2 ملین بیرل اضافے کی پیش گوئی کرنے والوں کی توقع سے کم تھا۔

امریکی پٹرول کے ذخائر میں 57 لاکھ بیرل کمی ہوئی جو تجزیہ کاروں کی متوقع 19 لاکھ بیرل کمی سے کہیں زیادہ ہے جب کہ ڈیزل اور دیگر بھاری ایندھن کے ذخائر میں بھی اندازے سے زیادہ کمی دیکھی گئی۔

ای آئی اے کے اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ امریکی اسٹریٹجک پٹرولیم ریزرو (ایس پی آر) میں خام تیل کی انونٹریز 2022 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔

نسان سیکیورٹیز انوسٹمنٹ کے چیف اسٹریٹجسٹ ہیرویوکی کِکُکاوا نے کہا کہ امریکہ میں پٹرول کے کم ہوتے ذخائر نے بہار میں موسمی طلب میں اضافے کی توقعات کو بڑھا دیا، لیکن تجارتی جنگوں کے عالمی اقتصادی اثرات سے متعلق خدشات نے مارکیٹ پر دباؤ برقرار رکھا

انہوں نے مزید کہا کہ مضبوط اور کمزور عوامل ایک ساتھ اثر انداز ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے مارکیٹ کے لیے کسی ایک سمت میں واضح طور پر جھکاؤ رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو عالمی تجارتی جنگ کو مزید بڑھانے کی دھمکی دیتے ہوئے یورپی یونین کی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کا عندیہ دیا، جبکہ بڑے امریکی تجارتی شراکت داروں نے کہا کہ وہ پہلے سے عائد کردہ امریکی تجارتی رکاوٹوں کا جواب دیں گے۔

محصولات پر ٹرمپ کی زیادہ توجہ نے سرمایہ کاروں، صارفین اور کاروباری اعتماد کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور امریکی کساد کے خدشات میں اضافہ کیا ہے۔

دریں اثنا، تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) نے بدھ کو کہا کہ قازقستان نے فروری میں اوپیک پلس کی خام تیل کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا، جس سے پیداوار کے طے شدہ اہداف پر عمل درآمد یقینی بنانے میں تنظیم کو چیلنج درپیش ہے۔

اوپیک کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق، اوپیک پلس—جس میں اوپیک، روس اور دیگر اتحادی شامل ہیں—نے فروری میں یومیہ 3,63,000 بیرل پیداوار بڑھا کر 4.101 کروڑ بیرل یومیہ تک پہنچا دی۔

اوپیک نے 2025 میں عالمی سطح پر تیل کی مضبوط طلب میں اضافے کی پیشگوئی برقرار رکھی۔

اوپیک کے مطابق تجارتی پالیسیوں کے مسلسل سامنے آنے سے تجارتی خدشات مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا باعث بن سکتے ہیں تاہم عالمی معیشت اس تبدیلی کے مطابق خود کو ڈھالنے کی توقع رکھتی ہے۔

Comments

200 حروف