اسٹاک ایکسچینج میں خریداری کا رجحان ، 100انڈیکس ایک لاکھ 15 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- خریداری کا یہ رجحان آئی ایم ایف سے متعلق مثبت پیش رفت کے باعث دیکھنے میں آیا ہے
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو پھربور خریداری کا رجحان غالب رہا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ 15 ہزار کی بلند سطح پر بند ہوا۔
کاروباری سیشن کے دوران مارکیٹ مثبت رہی، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس 115,247.39 کی بلند ترین سطح پر بھی دیکھا گیا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1009.70 پوائنٹس یا 0.89 فیصد اضافے سے 15094.23 پوائنٹس پر بند ہوا۔
آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، بجلی کی پیداوار اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، حبکو، اے آر ایل، پی ایس او، ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل کے حصص کے حصص میں مثبت رجحان رہا۔
ماہرین کے مطابق خریداری کا یہ رجحان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے متعلق مثبت پیش رفت کے باعث دیکھنے میں آیا۔
جے ایس گلوبل کے ہیڈ آف ریسرچ وقاص غنی نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت کے سرکلر ڈیٹ کے تصفیہ منصوبے کی منظوری کی خبروں کے بعد پی ایس او اور ایس این جی پی ایل میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی دیکھی گئی۔
مزید برآں، سیمنٹ کی قیمتوں میں فی بوری 50 روپے اضافے کی خبروں کے بعد سیمنٹ سیکٹر کے اسٹاکس میں تیزی دیکھی گئی۔
بدھ کو بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 93.12 پوائنٹس یا 0.08 فیصد کی معمولی کمی سے 114,084.54 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
یاد رہے کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے بدھ کو پاکستانی بینکنگ سیکٹر کے آئوٹ لک کو مثبت قرار دیا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر ٹیک اسٹاکس نے جمعرات کو ایشیا میں برتری حاصل کی جس کی وجہ وال اسٹریٹ میں اضافہ تھا جہاں معتدل مہنگائی کے اعداد و شمار نے امریکی معیشت سے متعلق خدشات کم کردیے۔
امریکی ٹریژری ییلڈز بلند سطح پر رہیں جو گزشتہ روز کی کم ترین سطح سے مزید اوپر آگئیں، کیونکہ امریکہ اور اس کے تجارتی شراکت داروں کے درمیان جوابی تجارتی محصولات کی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
یورو مستحکم رہا، تاہم بدھ کو پانچ ماہ کی بلند ترین سطح سے واپس آ گیا، جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کی جانب سے امریکی مصنوعات پر جوابی محصولات کی دھمکی کے خلاف ردعمل دینے کا انتباہ دیا۔
تاہم مشترکہ کرنسی کو روس اور یوکرین کے درمیان امن کی پیش رفت کے اشاروں سے بدستور حمایت حاصل رہی۔
جاپان کا نکی انڈیکس 0.9 فیصد بڑھ گیا، جس کی حمایت چِپ سیکٹر کی بڑی کمپنیوں جیسے ایڈوانٹیسٹ اور ٹوکیو الیکٹران کے اضافے سے ملی۔
تائیوان کے ٹیک ہیوی ایکویٹیز انڈیکس میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا اور جنوبی کوریا کے کوسپی میں 0.7 فیصد اضافہ ہوا، تاہم ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 0.3 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
امریکی ایس اینڈ پی 500 میں بدھ کو 0.5 فیصد اضافہ ہوا اور نیسڈیک میں 1.2 فیصد اضافہ ہوا۔ دونوں انڈیکس میں فیوچرز نے جمعرات کو 0.1 فیصد اضافے کی نشاندہی کی۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم 299.63 ملین سے بڑھ کر 382.79 ملین ہو گیا۔
جبکہ حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 20.3 ارب روپے سے بڑھ کر 25.4 ارب روپے ہوگئی۔
بی او پنجاب 48.8 ملین حصص کے ساتھ سرفہرست رہا، اس کے بعد برکت فریسیان ایگرو 24.68 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور فوجی سیمنٹ 19.66 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
مجموعی طور پر 444 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جس میں سے 232 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 156 میں کمی اور 56 میں استحکام رہا۔
Comments