صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلی امریکی فوجی افسر جنرل چارلس سی کیو براؤن کو عہدے سے برطرف کردیا جو فوجی قیادت میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا حصہ ہے۔

ٹرمپ نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی حیثیت سے اپنی 4 سالہ مدت کے 2 سال سے بھی کم عرصے میں براؤن کی برطرفی کی کوئی وضاحت پیش نہیں کی۔

براؤن کو ڈیموکریٹک صدر جوبائیڈن کی جانب سے اعلیٰ فوجی عہدے کیلئے نامزد کیا گیا تھا اور وہ اس عہدے پر فائز ہونے والے دوسرے سیاہ فام شخص تھے۔

براؤن کی برطرفی کے اعلان کے بعد وزیر دفاع پیٹ ہیگ سیٹھ نے کہا کہ وہ ایڈمرل لیزا فرنچیٹی کے متبادل کی تلاش کر رہے ہیں، جو امریکی بحریہ کی اعلیٰ افسر ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا میں جنرل چارلس سی کیو براؤن کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جنہوں نے ہمارے ملک کے لیے 40 سال سے زائد خدمات انجام دیں، جن میں ہمارے موجودہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے طور پر خدمات بھی شامل ہیں، وہ ایک اچھے آدمی اور شاندار رہنما ہیں، میں ان کے اور ان کے خاندان کے لیے شاندار مستقبل کی خواہش کرتا ہوں۔

براؤن نے ایک فائٹر اسکواڈرن اور دو فائٹر ونگز کی قیادت کی ہے، ساتھ ہی مرکزی کمانڈ اور انڈو پیسیفک کمانڈ کے تحت امریکی فضائی افواج کی بھی قیادت کی۔ وہ اکتوبر 2023 سے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

2020 میں منیسوٹا میں ایک سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد، براؤن نے ایک جذباتی ویڈیو ریکارڈ کی، جس میں انہوں نے اپنے ذاتی تجربات، بشمول امریکی فوج میں نسلی امتیاز کے بارے میں بتایا۔

براؤن نے کہا کہ میں اپنے فضائیہ کے کیریئر کے بارے میں سوچ رہا ہوں، جہاں میں اکثر اپنی اسکواڈرن میں واحد سیاہ فام یا سینئر افسر کے طور پر کمرے میں واحد سیاہ فام تھا۔

اعلیٰ بحریہ افسر کی تبدیلی

وزیر دفاع پیٹ ہیگ سیٹھ نے نومبر کے ایک پوڈکاسٹ میں براؤن کی برطرفی کی حمایت کی تھی، اور کہا تھا کہ جو بھی اعلیٰ افسران ڈی ای آئی (تنوع، مساوات اور شمولیت) جیسے معاملات میں ملوث ہیں، انہیں جانا ہوگا۔ تاہم، انہوں نے پچھلے مہینے صحافیوں سے کہا تھا کہ وہ جنرل کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایئر فورس کے لیفٹیننٹ جنرل ڈین کین کو براؤن کی جگہ نامزد کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کین – جن سے انہوں نے اپنے پہلے دورِ اقتدار میں عراق میں ملاقات کی تھی – “ایک تجربہ کار پائلٹ، قومی سلامتی کے ماہر، کامیاب انٹرپرینیور، اور ایک ’وارفائٹر‘ ہیں جن کا بین الاجنسی اور خصوصی آپریشنز کا وسیع تجربہ ہے۔

کین نے سی آئی اے میں فوجی امور کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر کے عہدوں کے ساتھ ساتھ مختلف آپریشنل اور اسٹاف کرداروں میں بھی خدمات انجام دیں ، جس میں ایف 16 پائلٹ کی حیثیت سے جنگ میں 150 گھنٹے سے زیادہ کا وقت شامل ہے ۔

ٹرمپ نے اپنی منفرد انداز میں بدھ کو میامی میں سعودی سرمایہ کار فورم میں کہا کہ عراق میں کین سے ملاقات کے دوران وہ ایک گروپ میں شامل تھے جو ”خوبصورت لوگوں سے بھرا ہوا تھا، جیسے سب کے سب کسی فلم سیٹ سے ہوں۔“

ٹرمپ کے مطابق، کین نے صدر کو بتایا کہ وہ رازین کے لقب سے جاتے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ رکیے، آپ کا نام رازین کین ہے؟ میں آپ سے محبت کرتا ہوں، میں پانچ سال سے آپ کو ڈھونڈ رہا تھا … یہی وہ چیز ہے جو میں چاہتا ہوں۔

Comments

200 حروف