وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کو معاشی استحکام سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی استحکام کے لیے سازگار ماحول ناگزیر ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ان کی حکومت کا مشن ہے کیونکہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی اسی سے وابستہ ہے۔

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی بے لوث قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

ملک کی معاشی صورتحال کے حوالے سے شہباز شریف نے عالمی بینک کے وفد اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے منیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات کو یاد کیا، جنہوں نے حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کے نتیجے میں پاکستان کے میکرو اکنامک استحکام اور مثبت معاشی اشاریوں کی تعریف کی۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ حال ہی میں کیے گئے گیلپ سروے میں 55 فیصد کاروباری برادری نے سازگار کاروباری ماحول پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انہیں آگے بڑھنے اور اقتصادی ایجنڈے اور اس کے اہم اجزاء بشمول اڑان پاکستان کی تکمیل کے لیے سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے وزارت تجارت اور دیگر متعلقہ ڈویژنوں کو ہدایت کی کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران ظاہر کیے گئے عزم کی روشنی میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ترک صدر نے ہمیشہ پاکستان کی حمایت کی ہے، اردوان کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے مستقل آواز بلند کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ سعودی عرب نے پاکستان کے لئے 100 ملین ڈالر ماہانہ موخر تیل کی ادائیگی کی سہولت کی مزید ایک سال کے لئے تجدید کی ہے۔ انہوں نے سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کے خط کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ترقیاتی فنڈ کی امداد میں توسیع کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے کابینہ کو بتایا کہ سعودی عرب مشکل کی گھڑی میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

کابینہ کو سرکاری آپریشنز کی ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، حکام نے بتایا کہ 98 فیصد وفاقی ڈویژنز نے ای آفس سسٹم اپنالیا ہے جبکہ 39 ڈویژنز میں 100 فیصد عملدرآمد کیا گیا ہے۔

مزید برآں 21 ڈویژنز نے بین الوزارتی ڈیجیٹل کمیونیکیشن کو مکمل طور پر اپنالیا ہے جبکہ 176 سرکاری اداروں نے بھی اس نظام پر عمل درآمد کیا ہے۔

شہباز شریف نے حکام کو 20 مارچ تک تمام وفاقی وزارتوں کی ڈیجیٹلائزیشن مکمل کرنے کی ہدایت کی اور سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ڈیجیٹل سروسز میں بہتری لانے پر زور دیا۔

علاوہ ازیں کابینہ نے بین الاقوامی پانیوں میں سمندری وسائل کے تحفظ سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن میں پاکستان کی شرکت کی بھی منظوری دی جس سے مقامی ماہی گیروں کو فائدہ ہونے کی توقع ہے۔

کابینہ نے کامران جہانگیر کو نیشنل بک فاؤنڈیشن کا منیجنگ ڈائریکٹر تعینات کرنے، نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے لیے 6 نامزد افراد جن کے نام حتمی منظوری کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو بھجوائے جائیں گے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق وسیم میڈیکل کالج راولپنڈی کی رجسٹریشن کے لیے نظر ثانی شدہ درخواست کی بھی منظوری دی۔

کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 14 فروری کے اجلاس کے فیصلوں اور 17 فروری کو کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔

کابینہ نے صومالیہ کے ساتھ پاکستان کے قومی شناختی نظام سے متعلق معاہدے میں توسیع کی منظوری دی۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) صومالیہ کے قومی شناختی نظام میں مدد کر رہا ہے۔

اس توسیع میں تصدیقی خدمات، موبائل انرولمنٹ ایپلی کیشن، سرکاری ادائیگی گیٹ وے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی دفعات شامل ہیں۔

کابینہ نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی درخواست پر پاکستان انجینئرنگ کونسل کی گورننگ باڈی کے انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں کیلئے تحقیقاتی کمیشن کی بھی منظوری دی۔

اس کے علاوہ کمیٹی نے ان لینڈ ریونیو اپیلٹ ٹریبونل رولز میں ترامیم کی منظوری دی اور اس ماہ کے اوائل میں کیے گئے سابقہ معاشی اور قانونی فیصلوں کی توثیق کی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف