فیڈرل ریزرو بینک آف فلاڈیلفیا کے صدر پیٹرک ہارکر نے پیر کے روز امریکی معیشت کی صورتحال پر ایک پرجوش نوٹ جاری کیا اور کہا کہ انہیں فی الحال شرح سود کی پالیسی میں تبدیلی کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کیونکہ مرکزی بینک افراط زر کی سطح کو کم کرنے کے لئے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

ہارکر نے بہاماس کے شہر ناساو میں ایک گروپ کے سامنے کی جانے والی تقریر کے متن میں کہا، “موجودہ اعداد و شمار ایک ایسی امریکی معیشت کی تصویر پیش کرتے ہیں جو مضبوط پوزیشن سے کام کر رہی ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ برقرار ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ”لچکدار“ نمو اور روزگار کی متوازن مارکیٹ کے درمیان کم ہونے کی راہ پر دکھائی دیتا ہے، اور ”پالیسی ریٹ کو مستحکم رکھنے کے لئے یہ کافی وجوہات ہیں۔“

ہارکر نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ مہنگائی کا دباؤ کم ہوتا رہے گا اور آئندہ دو سال میں 2 فیصد کے ہدف پر واپس آ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ میں کسی مخصوص ٹائم ٹیبل کا وعدہ نہیں کروں گا لیکن میں پرامید ہوں کہ مہنگائی میں کمی کا سلسلہ جاری رہے گا اور پالیسی ریٹ طویل عرصے تک کم ہونے میں کامیاب رہے گا۔

رواں سال کے آخر میں بینک سے ریٹائر ہونے والے ہارکر نے کہا کہ وہ گزشتہ ماہ کے آخر میں شرح سود کا ہدف 4.25 فیصد سے 4.5 فیصد کے درمیان برقرار رکھنے کے فیڈرل ریزرو کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔

صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی معاشی پالیسیوں کی غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے کے دوران مرکزی بینک کے عہدیداروں کومہنگائی کے اعداد و شمار کا سامنا ہے جو توقع سے زیادہ گرم ثابت ہوئے ہیں ، شرح میں کٹوتی کے مستقبل کے راستے کے بارے میں زیادہ رہنمائی فراہم کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

بہت سے ماہرین اقتصادیات کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ کے بھاری درآمدی ٹیکسوں اور کارکنوں کی ملک بدری کے امتزاج سے مہنگائی کے دباؤ میں اضافہ ہوگا۔

ہارکر نے کہا کہ جہاں تک مہنگائی کا تعلق ہے، ہم ابھی تک نہیں جانتے کہ نئی اقتصادی پالیسیوں اور ترجیحات سے ہم کیا اثر دیکھ سکتے ہیں، چاہے وہ ملکی ہوں یا غیر ملکی نوعیت اور اثرات کے حامل ہوں۔

Comments

200 حروف