لبنان کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کی ڈیڈ لائن سے چند روز قبل ہفتے کے روز ایک اسرائیلی ڈرون نے ملک کے جنوبی حصے پر حملہ کیا ہے تاہم اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی گئی۔
سرکاری خبر رساں ادارے نیشنل نیوز ایجنسی (این این اے) کا کہنا ہے کہ اسرائیلی دشمن کے ایک ڈرون نے عیناتا قصبے کے مضافات کو نشانہ بناتے ہوئے حملہ کیا’ جس میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور ’ڈرون اور نگرانی کرنے والے طیارے اب بھی کم بلندی پر علاقے کے اوپر پرواز کر رہے ہیں۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی ایک سال سے زائد عرصے کی دشمنی کے بعد 27 نومبر کو نافذ العمل ہوئی تھی جس میں دو ماہ کی جنگ بھی شامل ہے۔
معاہدے کے تحت لبنان کی فوج کو اقوام متحدہ کے امن دستوں کے ساتھ جنوب میں تعینات کرنا تھا کیونکہ اسرائیلی فوج 60 دن کے عرصے میں واپس چلی گئی تھی اور حزب اللہ کو بھی اس مدت کے دوران سرحد کے قریب اپنی پوزیشنیں خالی کرنی تھیں۔
بعد ازاں ڈیڈ لائن میں 18 فروری تک توسیع کردی گئی۔
دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا ہے اور اسرائیلی فوج لبنان میں حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسرائیل کے ایک سینیئر سکیورٹی اہلکار نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ فوج لبنانی علاقے سے انخلا اور امریکہ اور فرانس کی ثالثی میں جنگ بندی کے معاہدے کے تحت طے شدہ ٹائم لائن کے اندر علاقوں کو لبنانی فوج کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے۔
ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے جمعرات کی رات کہا تھا کہ اس کی فضائیہ نے حزب اللہ کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جن میں ہتھیار اور لانچر موجود ہیں۔
جمعرات کو لبنان کے پارلیمانی اسپیکر نبیہ بیری نے کہا کہ امریکہ نے انہیں مطلع کیا ہے کہ اسرائیل 18 فروری کو انخلا کرے گا لیکن وہ پانچ مقامات پر موجود رہے گا۔
Comments