پاکستان

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات، کرپشن کے خاتمے پر توجہ مرکوز

  • ملاقات میں سرکاری محکموں میں کرپشن کے خاتمے، گڈ گورننس کے فروغ اور عدالتی نظام کے لیے فائدہ مند قانونی اصلاحات پر مختلف حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا
شائع February 15, 2025

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایس سی بی اے پی) کے صدر نے اسلام آباد میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی گورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک اسسمنٹ ٹیم کے نمائندوں سے ملاقات کی۔

اس موقع پر ایس سی بی اے پی کے صدر میاں محمد رؤف عطا کے ہمراہ ممبر پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا، ایڈیشنل سیکرٹری ایس سی بی اے پی محمد اورنگزیب خان اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر میر عطاء اللہ لانگو بھی موجود تھے۔

ایس سی بی اے پی آفس کی جانب سے جمعہ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں بنیادی توجہ کرپشن کے خاتمے پر مرکوز تھی تاکہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ایک جامع ماحول پیدا کیا جا سکے۔

صدر ایس سی بی اے پی نے عدالتی نظام میں موجود خامیوں پر روشنی ڈالی، جن میں نچلی اور ضلعی عدالتوں میں مقدمات کا بیک لاگ، ججوں کی ناکافی تعداد، محکموں میں موجود غیر مؤثر طریقہ کار، اور ممکنہ اصلاحی اقدامات جیسے متبادل تنازعات کے حل (اے ڈی آر) شامل ہیں، تاکہ عدالتوں پر دباؤ کم کیا جا سکے اور عوام کو انصاف تک بہتر رسائی فراہم کی جا سکے۔

مزید برآں، ملاقات میں سرکاری محکموں میں کرپشن کے خاتمے، گڈ گورننس کے فروغ اور عدالتی نظام کے لیے فائدہ مند قانونی اصلاحات پر مختلف حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ تمام اقدامات ایک مضبوط اور مستحکم معیشت کے ساتھ ساتھ مؤثر عدالتی نظام کے لیے ضروری ہیں۔ اس تناظر میں، صدر ایس سی بی اے پی نے معیشت کو فروغ دینے کے لیے مالی جرائم کے خاتمے کے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر صدر ایس سی بی اے پی نے نشاندہی کی کہ عدالتی نظام میں پہلے سے ہی سزا اورجزا کا ایک نظام موجود ہے، جہاں آئین کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف شکایات کا جائزہ لیتی ہے، جبکہ متعلقہ ہائی کورٹس ضلعی ججوں سے متعلق امور کو دیکھتی ہیں۔ انہوں نے اس کی ایک حالیہ مثال دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر شکایت پر ایک برسرِ عہدہ سپریم کورٹ کے جج کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

صدر ایس سی بی اے پی نے قانون کی حکمرانی کو جمہوری معاشرے کی بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے آئین، اداروں کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی کے ساتھ ایس سی بی اے پی کی وابستگی پر بھی زور دیا۔

ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے اظہارِ تشکر کیا اور مستقبل میں مزید ملاقاتوں کی خواہش کا اظہار کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف