پاکستان اور ترکی نے دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لئے تجارت، معیشت، توانائی، دفاع، سیاحت کے شعبوں اور عوامی رابطوں کو بڑھانے کیلئے دوطرفہ تعاون کو مزید بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

صدر رجب طیب اردوان نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے ترکی کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ وہ ترکی کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دیتے رہیں گے اور دوطرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں۔

دونوں فریقوں نے اقتصادی تعاون میں اضافے کے وسیع امکانات پر زور دیتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان اور صدر آصف علی زرداری کے درمیان ایوان صدر میں ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

صدر زرداری نے ترک صدر رجب طیب اردوان اور ان کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک نے مختلف بین الاقوامی سطح پر ایک دوسرے کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر اردوان کا دورہ پاکستان کے عوام کے لئے خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور اس سے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری دوست ماحول فراہم کرتا ہے اور پاکستان کی خواہش ہے کہ ترک کاروباری ادارے پاکستان میں سٹاک مارکیٹ اور معیشت کے دیگر اہم شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ کریں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے بینکاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا تاکہ کاروباری اداروں کو سہولت فراہم کی جاسکے اور دوطرفہ تجارتی حجم کو اس کی بھرپور صلاحیت کے مطابق بڑھایا جاسکے۔ انہوں نے سیاحت کی حوصلہ افزائی اور عوامی سطح پر تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے پاکستان اور ترکی کے درمیان رابطوں اور فضائی روابط کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی امور بالخصوص غزہ اور شام پر تبادلہ خیال کیا گیا اور خطے اور عالمی سطح پر امن و استحکام کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لئے ترکی کی اصولی حمایت پر صدر اردوان کا شکریہ ادا کیا۔

ترک صدر نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا تاکہ یہ دوستی آنے والی نسلوں تک منتقل کی جا سکے۔ انہوں نے پاکستان کی ترقی اور استحکام کو سراہا۔ انہوں نے قبرص کے مسئلے پر ترکی کی مسلسل حمایت پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ بات چیت کے ذریعے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

ملاقات کے بعد صدر آصف علی زرداری نے ترک صدر رجب طیب اردوان، خاتون اول ایمن اردوان اور ترک وفد کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کیا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف