دفتر خارجہ نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی آئندہ ہفتے پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔

یہ دورہ حکومت پاکستان کی دعوت پر کیا جائے گا۔

بیان کے مطابق اپنے دورے کے دوران ڈی جی آئی اے ای اے وزیر اعظم اور نائب وزیر اعظم/ وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کریں گے۔ وہ پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی (پی این آر اے) اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں سیمینارز میں بھی شرکت کریں گے۔

عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر لاہور کے انمول اسپتال اور چشمہ نیوکلیئر پاور جنریٹنگ اسٹیشن (سی این پی جی ایس) کا بھی دورہ کریں گے۔

آئی اے ای اے جوہری شعبے میں سائنسی اور تکنیکی تعاون کے لیے دنیا کا مرکزی بین الحکومتی فورم ہے۔ اس کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق یہ اٹامک سائنس اور ٹیکنالوجی کے محفوظ اور پرامن استعمال کے لئے کام کرتا ہے اور بین الاقوامی امن اور سلامتی اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں حصہ ڈالتا ہے۔

پاکستان اور آئی اے ای اے کے درمیان دیرینہ تعاون ہے جو 1957 سے جاری ہے۔ پاکستان اس وقت آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کا رکن ہے۔

ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل باقاعدگی سے آئی اے ای اے کے رکن ممالک کا دورہ کرتے ہیں تاکہ جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال پر بات چیت کی جا سکے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا یہ دورہ جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال پر آئی اے ای اے کے ساتھ پاکستان کی وسیع شراکت داری کا اعادہ کرتا ہے جس کا مقصد ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

ستمبر 2024 میں پاکستان کو عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز (بی او جی) کا دو سال کی مدت (2024-26) کے لیے رکن منتخب کیا گیا تھا۔

یہ آئی اے ای اے کے بی او جی میں پاکستان کی اکیسویں مدت ہے۔

Comments

200 حروف