امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق نومنتخب صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے خفیہ ادارے سی آئی اے کے تمام ملازمین کو خصوصی مراعاتی پیکیج کے تحت رضاکارانہ طور پر ملازمتوں سے دستبردار ہونے کی پیشکش کردی ہے۔

اس اقدام سے یہ پہلی انٹیلی جنس ایجنسی بن جائے گی جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وفاقی ملازمین کے لیے رضاکارانہ طور پر نوکریاں چھوڑنے سے متعلق شروع کیے گئے پروگرام میں شامل ہو جائے گی۔

اخبار نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف کے ایک معاون کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ ایجنسی نے پہلے ہی مشروط پیشکش حاصل کرنے والے ملازمت کے خواہش مند افراد کی بھرتی بھی منجمد کر دی ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق نا معلوم معاون نے کہا کہ ان میں سے کچھ منجمد پیشکشیں منسوخ کی جاسکتی ہیں اگر امیدواروں کا پس منظر ایجنسی کے نئے اہداف کے مطابق نہ ہو جس میں منشیات کے مافیا کو ٹارگٹ کرنا، ٹرمپ کی تجارتی جنگ اور چین کو کمزور کرنا شامل ہے۔

یہ اقدام ٹرمپ کی جانب سے امریکی حکومت میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا حصہ ہے، جنہوں نے کارکردگی اور کفایت شعاری کے نام پر وفاقی افرادی قوت کو بنیادی طور پر کم کرنے کا عہد کیا ہے جس نے واشنگٹن میں صدمے کی لہر دوڑا دی ہے۔

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جانب سے غزہ کی پٹی پر قبضے کے لیے غیر ملکی انٹیلی جنس معلومات جمع کرنے کے غیر معمولی منصوبے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد یہ رپورٹ سامنے آئی ہے۔

سی آئی اے نے فوری طور پر اے ایف پی کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

Comments

200 حروف