پاکستان نے موخر ادائیگی پر 1.2 ارب ڈالر کے سعودی تیل کے معاہدے پر دستخط کر دیئے
- معاہدے سے اسلام آباد کو پیٹرولیم مصنوعات کی مستحکم فراہمی میں مدد ملے گی، فوری مالی بوجھ کم ہوگا
وزیراعظم کے دفترسے پیر کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ (ایس ایف ڈی) کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں جس کے تحت پاکستان ایک سال کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی موخر ادائیگی پر سعودی تیل درآمد کر سکے گا۔
بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے اسلام آباد میں ایس ایف ڈی کے سی ای او سلطان بن عبدالرحمٰن المرشاد کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے مانسہرہ، خیبر پختونخوا میں آئل امپورٹ فنانسنگ سہولت اور گریویٹی فلو واٹر سپلائی اسکیم کے لئے قرض معاہدے کی تقریب کے دوران فریقین کی جانب سے دستخط کیے جانے کا مشاہدہ کیا۔
سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن ڈاکٹر کاظم نیاز اور ایس ڈی ایف کے سی ای او سلطان بن عبدالرحمٰن المرشاد نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے معاہدوں پر دستخط کیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آئل امپورٹ فنانسنگ سہولت پر دستخط کا خیرمقدم کیا جس کے تحت پاکستان کو ایک سال کے لیے 1.20 ارب ڈالر کی موخر ادائیگی پر تیل ملے گا۔
توقع ہے کہ اس معاہدے سے پیٹرولیم مصنوعات کی مستحکم فراہمی کے ساتھ ساتھ فوری مالی بوجھ کو کم کرکے پاکستان کی معاشی لچک کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
دریں اثنا، ایس ایف ڈی مانسہرہ، خیبر پختونخوا میں گریویٹی فلو واٹر سپلائی اسکیم کے لئے 41 ملین ڈالر کی رقم فراہم کرے گا، جس سے مانسہرہ کے 150،000 مقامی لوگوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی، مجموعی طور پر عوامی صحت اور معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے صحت، توانائی، انفرا اسٹرکچر اور تعلیم کے شعبوں میں پاکستان کو مالی معاونت فراہم کرنے پر ایس ایف ڈی کی تعریف کی۔ انہوں نے 2022 کے تباہ کن سیلاب سے متاثر ہونے والے پاکستانی علاقوں میں تعمیر نو میں مدد کے لئے فنڈ کی کوششوں کو بھی سراہا۔
ایس ایف ڈی کے سی ای او نے وزیراعظم کو مہمند کثیر المقاصد ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، گولان گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، مالاکنڈ ریجنل ڈیولپمنٹ پراجیکٹ اور سعودی گرانٹس کے ذریعے مالی اعانت سے چلنے والے دیگر منصوبوں کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کیں۔
وزیراعظم نے گرین انرجی اور انفرا اسٹرکچر کے شعبے میں ایس ایف ڈی کے ساتھ شیئر کیے گئے نئے منصوبوں پر عمل درآمد میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا جن پر عمل درآمد کے بعد مقامی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ ملک کی معاشی بحالی میں ایک طویل سفر طے ہوگا۔
ایس ایف ڈی کے سی ای او نے مشترکہ منصوبوں پر جلد عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب پاکستان کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی ایس ایف ڈی کے سی ای او سے ملاقات
فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایس ایف ڈی کے سی ای او نے پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے بھی ملاقات کی اور پاک سعودی اقتصادی تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔
محمد اورنگ زیب نے پاکستان کے میکرو اکنامک استحکام کے بارے میں تازہ ترین معلومات شیئر کیں ، جس میں اہم معاشی اشاریوں میں بہتری پر روشنی ڈالی گئی۔ انہوں نے فنڈنگ اور سرمایہ کاری میں سعودی عرب کی مسلسل حمایت کی اہمیت پر زور دیا جس نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اورنگ زیب نے ڈیووس میں سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدعان کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی معیشتوں کو درپیش چیلنجوں اور مواقع کے بارے میں اعلی سطح کے سالانہ کانفرنس کے پہلے ایڈیشن میں شرکت کی دعوت دینے کا بھی ذکر کیا جس کا اہتمام بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور مملکت سعودی عرب نے مشترکہ طور پر العلا میں کیا ہے۔ سعودی عرب، 16-17 فروری، 2025.
وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے کانفرنس کے بارے میں اپنی توقعات کا اظہار کرتے ہوئے اس تقریب سے حاصل ہونے والی قیمتی بصیرت اور وژن 2030 پر عمل درآمد میں سعودی عرب کی قیادت کا ذکر کیا۔
فنانس ڈویژن نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ سلطان بن عبدالرحمٰن المرشاد نے میکرو اکنامک استحکام اور ترقی کے حوالے سے پاکستان کی پیش رفت کو سراہا جس سے مختلف شعبوں میں کثیر المقاصد سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
انہوں نے خاص طور پر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مزید تعاون کے امکانات کا ذکر کیا اور مملکت کے سرمایہ کاروں کو ان ابھرتے ہوئے مواقع کو تلاش کرنے کی دعوت دی۔
علاوہ ازیں سلطان بن عبدالرحمٰن المرشاد نے سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانیوں کی گراں قدر خدمات کا اعتراف کیا اور انہیں مملکت میں سب سے بڑی غیر ملکی افرادی قوت کے طور پر تسلیم کیا۔
انہوں نے سعودی عرب کو اپنی بڑھتی ہوئی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ہنرمند افرادی قوت کی ضرورت کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان میں متعلقہ حکومتی وزارتوں اور محکموں کے ساتھ شراکت داری کی تجویز پیش کی تاکہ سعودی عرب میں لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے نوجوان پاکستانیوں کو جدید اور متعلقہ مہارتوں میں تربیتی پروگرام پیش کیے جاسکیں۔
فنانس ڈویژن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط تعلقات کو اجاگر کیا گیا اور سرمایہ کاری، افرادی قوت کی ترقی اور دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مزید اقتصادی تعاون کی راہ ہموار کی گئی۔
Comments