وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) 26-2025 کے لئے اسٹریٹجک گائیڈ لائنز کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت پی ایس ڈی پی 26-2025 کی تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں گائیڈ لائنز کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا کے علاوہ وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے سینئر حکام نے شرکت کی۔
تبادلہ خیال کے دوران پی ایس ڈی پی 26-2025 کے لئے اسٹریٹجک گائیڈ لائنز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ، جس میں مالی گنجائش کو بہتر بنانے اور ترقیاتی اثرات کو بڑھانے پر زور دیا گیا۔
وفاقی وزیر نے 80 فیصد مالی ترقی حاصل کرنے والے منصوبوں کو ترجیح دے کر پی ایس ڈی پی تھرو فارورڈ واجبات کو معقول بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور سرمایہ کاری پر زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے کے لئے رواں مالی سال میں ان کی تکمیل کو یقینی بنایا۔
انہوں نے کم ترجیحی اسکیموں کو معطل کرنے کی ہدایت کی تاکہ مالی وسائل کو زیادہ اثر انداز ہونے والے اسٹریٹجک طور پر اہم منصوبوں کی طرف دوبارہ مختص کیا جاسکے۔
اجلاس میں ”اوڑان پاکستان“ فریم ورک کے مقاصد کے مطابق نئے ترقیاتی اقدامات کو شامل کرنے کا بھی عزم کیا گیا، جو نیشنل ٹرانسفارمیشن پلان 2029-2024 کا سنگ بنیاد ہے۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ پی ایس ڈی پی کی مختص رقم نتائج پر مبنی، کارکردگی پر مبنی اور عوامی احتساب سے مشروط ہوگی تاکہ عوامی فنڈز کے موثر استعمال کو یقینی بنایا جاسکے۔
وزارتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ منصوبے کے معیار اور نگرانی کو بہتر بنانے کے لئے جامع نفاذ فریم ورک کے ساتھ منصوبے کی تجاویز پیش کریں ، جس میں قابل پیمائش کلیدی کارکردگی اشارے (کے پی آئی) بھی شامل ہیں۔
ایک مربوط ترقیاتی روڈ میپ کے طور پر ”اوڑان پاکستان“ کے اسٹریٹجک وژن کا اعادہ کرتے ہوئے احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ تمام قومی ترقیاتی ترجیحات کو 2029 تک معاشی ترقی اور سماجی و اقتصادی تبدیلی کے حصول کے لئے اس کے اہداف کے مطابق ہونا چاہئے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پی ایس ڈی پی 26-2025 میں صرف وہی منصوبے شامل کیے جائیں گے جو قومی ترقیاتی مقاصد میں براہ راست حصہ ڈالیں گے اور واضح سماجی و اقتصادی منافع حاصل کریں گے تاکہ مالی دانشمندی اور ترقیاتی تاثیر کو یقینی بنایا جاسکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے منصوبوں کی منظوری ان کی اسٹریٹجک مطابقت، اقتصادی فزیبلٹی اور قومی ترجیحات سے ہم آہنگ ہونے پر منحصر ہوگی، جبکہ پی ایس ڈی پی کے جاری منصوبوں، خاص طور پر غیر ملکی امداد اور رعایتی قرضوں کے ذریعے فنانسنگ کی اہمیت پر زور دیا تاکہ لاگت میں اضافے اور وقت میں اضافے کے خطرات کو کم کیا جاسکے۔
انہوں نے منصوبے پر کامیاب عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے زیادہ شفافیت اور ادارہ جاتی ملکیت پر بھی زور دیا۔
احسن اقبال نے پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 2018 سے 2022 کے درمیان پی ایس ڈی پی فنڈنگ میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کی گئی تھی جس سے ملک کی ترقی کی راہ میں شدید رکاوٹ پیدا ہوئی تھی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس عرصے کے دوران وفاقی ترقیاتی فنڈز کا 40 فیصد صوبائی منصوبوں پر منتقل کیا گیا جس کی وجہ سے قومی ترقیاتی ترجیحات میں عدم توازن پیدا ہوا۔
انہوں نے اقتصادی ترقی کو تیز کرنے اور پائیدار ترقی کے حصول کے لئے شفاف، موثر اور جوابدہ وسائل کے انتظام کی اہمیت پر زور دیا۔
اجلاس کا اختتام سرمایہ کاری دوست ماحول کو فروغ دینے، سرکاری اخراجات کے معیار کو بہتر بنانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے پختہ عزم کے ساتھ ہوا کہ پی ایس ڈی پی پاکستان کے طویل مدتی ترقیاتی ایجنڈے میں مؤثر کردار ادا کریگا ۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments