پاکستان اور عالمی بینک کا داسو ہائیڈرو پاور منصوبے پر کام تیز کرنے پر اتفاق
- وزیر توانائی ڈسٹری بیوشن لیول ٹرانسفارمرز پر اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کیلئے فنڈز اور سرمایہ کاری کے خواہاں
پاکستان اور عالمی بینک نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ (ڈی ایچ پی) پرکام میں تیزی لانے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت 242 میٹر بلند ڈیم تعمیر کیا جائے گا جس سے 4320 میگاواٹ کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن کو سہارا ملے گا۔
عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن رائسر نے پاکستان کے وزرائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری (پاور) اور مصدق مسعود ملک (پیٹرولیم) سے ملاقات کے بعد ایکس پر ایک پوسٹ میں اس پیش رفت کے بارے میں بتایا ہے۔
رائےسر کے مطابق دونوں فریقوں نے ”صاف توانائی اور سسٹم کے نقصانات اور اخراجات کو کم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا“، انہوں نے اس پیشرفت کو حال ہی میں شروع کیے گئے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کا ایک اہم نتیجہ قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصدق ملک کے ساتھ میری ملاقات میں ہم نے داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر عمل درآمد تیزکرنے پر اتفاق کیا۔
عالمی بینک داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی نگرانی کے لیے 10 فروری سے 5 مارچ 2025 تک عملدرآمد معاونت اور پیشرفت کا جائزہ مشن بھیجے گا تاکہ منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔
242 میٹر (794 فٹ) اونچا ڈیم 4،320 میگاواٹ کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن کو سہارا دے گا اور یہ 2،160 میگاواٹ کے 2 مراحل میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ توقع ہے کہ پلانٹ جولائی 2027 میں بجلی پیدا کرنا شروع کردے گا۔
گزشتہ ماہ وزارت اقتصادی امور نے ڈی ایچ پی پر سست روی پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا کیونکہ واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کی جانب سے نظر ثانی شدہ پی سی ون کی منظوری نہ ملنے کی وجہ سے ایک ارب ڈالر کی اضافی فنانسنگ کے معاہدے پر باضابطہ دستخط زیر التوا تھے۔
پیش رفت کی سست روی کی بنیادی وجہ بین الاقوامی کارکنوں اور ماہرین کی اسلام آباد سے داسو تک زمینی نقل و حرکت پر پابندی اور منصوبے کے علاقوں میں ان کی آمدورفت کے لئے بکتر بند گاڑیوں کی کمی ہے۔
دریں اثنا اویس لغاری نے عالمی بینک پر زور دیا کہ وہ ڈسٹری بیوشن لیول ٹرانسفارمرز پر اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے لئے فنڈز اور سرمایہ کاری کی فراہمی کرے تاکہ شفافیت لائی جاسکے اور مائیکرو لیول پر نقصانات کی وجہ سے غیر منصفانہ لوڈ مینجمنٹ کو پورا کیا جاسکے۔
فی الحال گھریلو اور گرڈ کی سطح پر اسمارٹ میٹر لگائے جا رہے ہیں اور اس سے کئی طریقوں سے مدد ملی ہے۔ تاہم ٹرانسفارمرز کی سطح پر اسمارٹ میٹرز نصب کیے بغیر کسی مخصوص علاقے کے لیے مطلوبہ کارکردگی اور منصفانہ لوڈ مینجمنٹ کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا کیونکہ پورے فیڈر کو یکساں لوڈ مینجمنٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے موثر صارفین کو کوئی راحت نہیں ملتی۔
وفاقی وزیر کے مطابق اسمارٹ میٹرز پیک لوڈ کی طلب کو سنبھالنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
لغاری نے ورلڈ بینک کو لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) اور ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) میں اسمارٹ میٹرنگ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں نجکاری کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔
اجلاس میں عالمی بینک کی جانب سے پاور سیکٹر کے موجودہ پورٹ فولیو پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی سطح پر فنڈز کے استعمال میں مزید تیزی لانے کے معاہدے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ پاور ڈویژن کے مطابق اجلاس میں تکنیکی سطح پر بات چیت کی سطح کو مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ پاور سیکٹر کو بہتر پالیسی سازی اور اس کے نفاذ کے لئے ضروری اعداد و شمار فراہم کیے جاسکیں۔
اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ طویل مدتی بجلی پیکجز سے نجی شعبے کو اپنے کاروبار کی منصوبہ بندی کے لیے کافی وقت ملے گا۔
جنوب ایشیائی خطے کے لیے عالمی بینک کے نائب صدر نے بینک کی جانب سے مختلف منصوبوں کے لیے مختص فنڈز کے بروقت استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔
پاور ڈویژن کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مارٹن رائسر نے ڈسٹری بیوشن لیول ٹرانسفارمرز پر اسمارٹ میٹر کی تنصیب کی بھی حمایت کی اور اجلاس کو آگاہ کیا کہ ورلڈ بینک کی ٹیم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اس کی تفصیلات پر کام کر سکتی ہے۔
Comments