فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیلنجز کے پیش نظر ریونیو ڈویژن نے اپنی فیلڈ فارمیشنز میں 60 فیصد خالی اسامیوں کو ختم کرنے کی پالیسی میں ایک بار کی استثنٰی کی درخواست کی ہے۔

یہ پیشرفت جمعہ کو وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران سامنے آئی۔

فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق اجلاس کی صدارت وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے ورچوئل طور پر کی جس میں ریونیو ڈویژن اور وزارت برائے غربت کے خاتمے و سماجی تحفظ کی جانب سے اپنے مینڈیٹ، تنظیمی ڈھانچے، بجٹ مختص کرنے، اخراجات اور عوامی خدمات پر اپنے کام کے اثرات پر تفصیلی پریزنٹیشنز پیش کی گئیں۔

ریونیو ڈویژن کی جانب سے پیش کی گئی پریزنٹیشن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ٹرانسفارمیشن پلان کے اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی جس میں کسٹمز ڈپارٹمنٹ کو جدید بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

بیان کے مطابق 19 ستمبر 2024 کو وزیراعظم کی طرف سے منظور کردہ ٹرانسفارمیشن پلان کا مقصد آپریشنز کو بہتر بنانا ہے، بشمول آٹومیشن اور ٹیکنالوجی انضمام، جیسے فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ اینڈ ایگزامینیشن۔

کمیٹی کو ریونیو ڈویژن کی جانب سے آپریشنز کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر تفصیل سے بریفنگ دی گئی، جن میں 27 اگست 2024 کو کابینہ کے فیصلے کے تحت 158 عہدوں (بی ایس-18 اور اس سے نیچے) کا خاتمہ اور 27 عہدوں (بی ایس-16 سے 20) کو ”ڈائن پوسٹ“ کے طور پر تسلیم کرنا شامل ہے۔

ایف بی آر کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر ریونیو ڈویژن نے اپنی فیلڈ فارمیشنز میں 60 فیصد خالی آسامیوں کو ختم کرنے کی شرط سے ایک بار کی رعایت کی تجویز پیش کی ہے۔

وزیر خزانہ نے ایف بی آر کو سالوں کی کمی کی وجہ سے درپیش چیلنجز کا اعتراف کیا اور کارکردگی اور سروس کی فراہمی میں بہتری لانے کے لیے ٹیکنالوجی کی ترقی، بشمول خودکاری نظاموں کے نفاذ، کی اہمیت پر زور دیا۔

دریں اثنا، وزارت برائے غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ نے بھی اپنے کام کی تفصیلات پیش کیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ اگرچہ بہت سی پیش رفت ہوئی ہے لیکن مختلف محکمانہ شعبوں کے بارے میں منقسم نقطہ نظر نے عوامی پالیسی کے نتائج اور عوامی خدمات کی فراہمی پر اثرات کو بڑھانے میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید مربوط نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔

بیان کے مطابق محمد اورنگ زیب نے رائٹسائزنگ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو ریونیو ڈویژن اور غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی وزارت دونوں کا تفصیلی جائزہ لینے کا ٹاسک دیا تاکہ وفاقی حکومت کے اداروں کے ڈھانچے، افعال اور کارکردگی کا جائزہ لیا جاسکے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ذیلی کمیٹی دونوں اداروں کے ساتھ مل کر کمیٹی کے مینڈیٹ کے مطابق عوامی خدمت کے بہتر نتائج کے مواقع کی نشاندہی کرے گی۔

Comments

200 حروف