ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے بری خبر، کالونی ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ (سی ٹی ایم) جو ایک مقامی یارن مینوفیکچرر ہے، نے متعدد چیلنجز کی وجہ سے اپنے ویونگ ڈویژن کو بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

لسٹڈ کمپنی نے جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس کے ذریعے اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کی سابقہ رپورٹس میں بیان کردہ متعدد چیلنجز کے پیش نظر کمپنی نے 31 جنوری 2025 سے اپنے ویونگ ڈویژن کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم، انتظامیہ اس شعبے کے لیے مختلف پائیدار منصوبوں پر غور کر رہی ہے اور کسی بھی قابل عمل موقع کی صورت میں یونٹ کو جزوی طور پر یا مکمل طور پر چلانے پر غور کر رہی ہے۔

کمپنیز آرڈیننس 1984(جو اب کمپنیوں کے ایکٹ 2017 کے طور پر جانا جاتا ہے ) کے تحت 2011 میں قائم کی جانے والی سی ٹی ایم دھاگہ، کپڑا اور ملبوسات تیار اور فروخت کرتی ہے، نیز رئیل اسٹیٹ میں بھی کاروبار کرتی ہے۔

کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق کالونی ٹیکسٹائل ملز کو 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 615.7 ملین روپے کا خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اپنی آخری سہ ماہی رپورٹ میں کمپنی نے ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو درپیش کثیر الجہتی چیلنجز پر روشنی ڈالی جس کی وجہ سے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ان مسائل میں مقامی اور عالمی سطح پر طلب میں کمی، افراط زر کی بلند شرح، خام مال کی بلند شرح، توانائی اور لیبر کی اونچی قیمت، شرح مبادلہ میں اتار چڑھاؤ اور حکومتی ٹیکسز میں اضافہ شامل ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی کساد کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر مزید دباؤ کا شکار ہے۔

رواں ہفتے کے اوائل میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے مداخلت کا مطالبہ کیا تھا تاکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بچانے کے لیے مقامی معلومات کے لیے یکساں مواقع بحال کیے جا سکیں اور بروقت اور مکمل ریفنڈ کو یقینی بنایا جا سکے۔

اپٹما نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے تحفظ اور معیشت میں اس کے اہم کردار کے لئے انتہائی اہم ہیں۔

Comments

200 حروف