پاکستان کرکٹ ٹیم نے محمد رضوان اور سعود شکیل کی ناقابل شکست نصف سنچریوں کی بدولت پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز جیڈن سیلز کی 3 وکٹوں کے سبب پیدا ہونے مشکلات پر قابو پالیا۔ گرین شرٹس نے پہلے روز کھیل کے اختتام پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز بنالیے ہیں۔
ملتان میں شدید دھند کے سبب کھیل کا پہلا سیشن نہ ہوسکا، ٹاس جیتنے کے بعد کپتان شان مسعود کی جانب سے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ درست ثابت دکھائی نہ دیا کیوں کہ سیلز کی گیند پر بابر اعظم کے وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے اور یہ 64 کے اسکور پر پاکستان کا چوتھا نقصان تھا۔
شکیل (56) اور رضوان (51) نے پانچویں وکٹ میں 97 رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستان کو سہارا دیا۔ اس کے بعد خراب روشنی کے باعث کھیل روک دیا گیا۔
ویسٹ انڈیز نے اسپن وکٹ پر اپنی گیند بازی کا آغاز بائیں ہاتھ کے اسپنر گڈیکیش موتی سے کیا اور وکٹ پر کافی ٹرن میں موجود رہا تاہم پاکستان ٹیم کو مشکلات میں ڈالنے والے سیلز ثابت ہوئے۔
میزبان ٹیم کی جانب سے ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے محمد ہریرہ صرف 6 رنز بناکر وکٹ کیپر ٹیون املچ کو کیچ تھما بیٹھے۔
کامران غلام (5) سیلز کی ایک اندر آتی ہوئی گیند مس کرنے کی وجہ سے ایل بی ڈبلیو ہو گئے، اور سیلز نے بابر کو بھی کیچ آؤٹ کرایا۔
شکیل سعود کے ساتھ مشاورت کے بعد بابر اعظم نے فیصلے پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا۔ ریپلے نے اس بات کی تصدیق کی کہ گیند ان کے بیٹ سے لگ کر گئی تھی۔
سیلس نے دن کے کھیل کے بعد براڈکاسٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اچھی باؤلنگ جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپنرز یا فاسٹ باؤلرز کی حیثیت سے ہمارے لئے پچ میں ہمیشہ کچھ نہ کچھ ہوتا ہے اور اس کا تعلق آپ کی اچھی بالنگ سے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری خیال میں پچ پر 250 کے قریب رنز اچھا اسکور ثابت ہوگا۔
Comments