امریکی ریاست لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے کم از کم 10 افراد کو ہلاک کرنے کے ساتھ 10 ہزار سے زائد عمارتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
شہر کے مغربی کنارے پر سانتا مونیکا اور مالیبو کے درمیان لگنے والی آگ اور پاساڈینا کے قریب مشرق میں ایٹن فائر پہلے ہی لاس اینجلس کی تاریخ میں سب سے زیادہ تباہ کن قرار دیا جاتا ہے، جس نے 34،000 ایکڑ (13،750 ہیکٹر) یا تقریبا 53 مربع میل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس نے پورے علاقے کو راکھ میں تبدیل کر دیا۔
لاس اینجلس کاؤنٹی کے میڈیکل ایگزامنر نے اپنی شناخت یا دیگر تفصیلات فراہم کیے بغیر بتایا کہ آتشزدگی سے مرنے والوں کی تعداد 10 تک پہنچ گئی ہے۔
لاس اینجلس کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ لونا نے اس سے قبل ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ تعداد میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ان علاقوں میں ایٹم بم گرایا گیا ہے۔ مجھے اچھی خبر کی توقع نہیں ہے، اور ہم ان اعداد و شمار کا انتظار نہیں کر رہے ہیں۔
نجی پیش گوئی کرنے والے ایکو ویدر نے تخمینہ لگایا ہے کہ نقصان اور معاشی نقصان 135 ارب ڈالر سے 150 ارب ڈالر تک ہے، جس سے مشکل بحالی اور گھروں کے مالکان کے انشورنس اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی میئر کیرن باس کا کہنا تھا کہ ’ہم پہلے ہی لاس اینجلس شہر کی تعمیر نو کے لیے پرامید ہیں‘۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کے روز وعدہ کیا تھا کہ وفاقی حکومت اگلے 180 دنوں تک بحالی کا 100 فیصد معاوضہ ادا کرے گی تاکہ ملبے اور خطرے سے دوچار مواد کو ہٹانے، عارضی پناہ گاہوں اور ابتدائی امدادی کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کی جا سکے۔
بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں سینئر مشیروں سے ملاقات کے بعد کہا، “میں نے گورنر اور مقامی حکام سے کہا ہے کہ وہ آگ پر قابو پانے کے لیے جو کچھ کرنے کی ضرورت ہے اس کے لیے خرچ کریں ۔
مجموعی طور پر، لاس اینجلس کاؤنٹی میں پانچ جنگلات میں آگ لگ گئی، جس میں سب سے بڑی پالیساڈیز آگ پر صرف 6 فیصد قابو پایا گیا اور ایٹن آگ پر 0 فیصد قابو پایا گیا.آگ بھڑکتی ہوئی پہاڑیوں پر پانی گرنے والے طیاروں سے آسمان گونج رہا ہے۔
کینیڈا سے لیے گئے ایک بڑے سپر اسکوپر طیارے کو پالیساڈیز فائر، ایل اے کے قریب ایک غیر مجاز سویلین ڈرون سے ٹکرانے کے بعد نقصان پہنچا تھا۔
کاؤنٹی فائر ڈپارٹمنٹ نے یہ بات بتائی۔
کوئی زخمی نہیں ہوا۔ امریکہ کے امیر ترین شہروں میں سے ایک کالاباساس کے قریب جمعرات کے روز تیزی سے بڑھتی ہوئی آگ بھڑک اٹھی۔
کینتھ فائر چند گھنٹوں میں 960 ایکڑ (388 ہیکٹر) تک پھیل گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ لاس اینجلس کاؤنٹی نے غلطی سے 96 لاکھ کی آبادی کو انخلا کا نوٹس بھیج دیا، حالانکہ یہ صرف کینتھ فائر کے علاقے کے لیے تھا۔
Comments