یوکرینی فوج نے ہفتے کے روز روسی شہر کازان پر ایک بڑا ڈرون حملہ کیا ہے جو یوکرین کی سرحد سے 1000 کلومیٹر (620 میل) دور واقع ہے جبکہ ماسکو کی افواج نے مشرقی یوکرین میں ایک نئے فرنٹ لائن گاؤں پر قبضہ کر لیا ہے۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون طیاروں نے ترترستان جمہوریہ کے دارالحکومت کازان میں عمارتوں کو نقصان پہنچایا جس کی آبادی 13 لاکھ سے زائد ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

کازان سٹی ہال کا کہنا ہے کہ فائر بریگیڈ کے اہلکار حملے کے نتیجے میں لگنے والی آگ بھجانے کی کوششیں کررہے ہیں۔

روسی سول ایوی ایشن اتھارٹی روساویاتشیا نے بتایا کہ شہر کے ہوائی اڈے کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

حملے کے نتیجے میں کچھ رہائشیوں کو وہاں سے نکال لیا گیا ہے لیکن حکام نے اعداد و شمار نہیں بتائے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ترترستان میں ہونے والی تمام بڑی عوامی تقریبات کو احتیاطی تدابیر کے طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔

روسی سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈرونز بلند و بالا عمارتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق فوری طور پر یہ تصدیق نہیں کی جاسکتی کہ یہ تصاویر درست ہیں۔

یوکرین، جس نے 22 فروری کو مکمل پیمانے پر فوجی کارروائی کے آغاز کے بعد سے روس کے اندر اہداف پر باقاعدگی سے حملے کیے ہیں، نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ترترستان جمہوریہ کے رہنما رستم منی خانوف نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ آج کازان کو ایک بڑے ڈرون حملے کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے مزید کہاکہ پہلے صنعتی اداروں پر حملے ہوتے تھے، اب دشمن صبح کے وقت شہریوں پر حملہ کرتا ہے۔

منیخانوف کی پریس سروس کا کہنا ہے کہ کم از کم آٹھ ڈرونز کا سراغ لگایا گیا ہے۔

روس کی وزارت دفاع نے یوکرین پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کازان میں ’سویلین انفراسٹرکچر‘ کو نشانہ بنا رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چھ ڈرونز کو مار گرایا گیا یا تباہ کیا گیا ہے تاہم وزارت دفاع نے ڈورنز کی حتمی تعداد نہیں بتائی۔

وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی فوج نے مشرقی یوکرین کے اہم شہر کوراکھوو کے قریب ایک نئے گاؤں پر قبضہ کر لیا ہے جہاں روسی افواج نے حالیہ مہینوں میں بڑی پیش رفت کی ہے۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی فوجیوں نے کوراکھوو سے صرف آٹھ کلومیٹر (پانچ میل) کے فاصلے پر واقع کوستیانٹینوپولسکے گاؤں کو ”آزاد“ کرا لیا ہے۔

روس نے جمعے کے روز یوکرین کے دارالحکومت کیف پر فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے تھے۔

مقامی گورنر نے بتایا کہ روس کے سرحدی علاقے کرسک پر یوکرین کے حملے میں 5 افراد ہلاک ہو گئے۔

دریں اثناء روس کی سیکورٹی سروس نے کہا ہے کہ ایک شخص کو روسی فوج کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس سروسز کو معلومات بھیجنے کے جرم میں 19 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ایف ایس بی ایجنسی کا کہنا ہے کہ 1993 میں پیدا ہونے والے نامعلوم شخص کو ’سنگین غداری‘ اور دیگر جرائم کا مرتکب پایا گیا ہے۔

ایجنسی کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ اس نے امریکی انٹیلی جنس سروسز کے نمائندوں کے ساتھ خفیہ تعاون کیلئے تعلقات قائم کیے تھے۔

اس شخص پر روسی فوجیوں کو شناخت اور دیگر ذاتی تفصیلات کے بارے میں معلومات بھیجنے کا الزام تھا۔ اسے جنوری 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ایف ایس بی کا کہنا ہے کہ اورین برگ کی ایک علاقائی عدالت نے اس شخص کو قید کی سزا سنائی اور اسے ’سخت نظام‘ والی جیل بھیج دیا گیا ہے۔

روسی عدالتوں نے فوجی کارروائی کے آغاز سے اب تک غداری، دہشت گردی اور تخریب کاری کے الزامات میں متعدد افراد کو قید کی سزائیں سنائی ہیں۔

Comments

200 حروف