جرمن ریاست سیکسنی انہالٹ کے وزیر اعظم رائنر ہیسلوف نے کہا ہے کہ کرسمس مارکیٹ میں کار بم دھماکے میں پانچ افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

جرمن چانسلر اولاف شولز، جو مشرقی شہر میگڈیبرگ میں ان کے ساتھ تھے، نے 40 شدید زخمیوں سے متعلق تشویش کا اظہار کیا اور اس واقعے کو ’خوفناک تباہی‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جرمنی 2016 میں برلن کی کرسمس مارکیٹ پر ہونے والے مہلک جہادی حملے کی برسی کے قریب ’اس ہولناک حملے کا قانون کی پوری طاقت کے ساتھ‘ جواب دے گا جس میں بہت سے لوگ زخمی اور ہلاک ہوئے تھے۔

شولز نے اس موقع پر قومی اتحاد کی اپیل بھی کی ہے کیونکہ آئندہ سال فروری میں ہونے والے انتخابات کے پیش نظر جرمنی میں امیگریشن اور سیکورٹی کے حوالے سے گرما گرم بحث جاری ہے۔

جرمن چانسلر نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم ایک ملک کی حیثیت سے ایک ساتھ رہیں، ہم ایک ساتھ رہیں، ہم ہاتھوں میں ہاتھ ڈالیں، یہ نفرت نہیں ہے جو ہماری بقائے باہمی کا تعین کرتی ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ہم ایک ایسی کمیونٹی ہیں جو مشترکہ مستقبل چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ دنیا بھر کے بہت سے ممالک کی جانب سے اس موقع پر یکجہتی کے اظہار کے لئے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سن کر خوشی ہوئی کہ ہم جرمن اس خوفناک تباہی کا سامنا کرنے میں اکیلے نہیں ہیں۔

Comments

200 حروف