کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پی آر اے ایل (پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ) کے منصوبے کی تنظیم نو کی منظوری اور درآمدی یوریا سبسڈی سے متعلق بقایا جات کے فوری ازالے کے لیے وزارت تجارت کو 10 ارب روپے دینے سمیت متعدد فیصلے کیے۔
وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
ای سی سی نے درآمدی یوریا پر سبسڈی تقسیم کرنے کے حوالے سے وزارت تجارت کی جانب سے 50:50 کی بنیاد پر پیش کی گئی سمری کا جائزہ لیا۔ کابینہ نے درآمدی یوریا سبسڈی سے متعلق بقایا جات کے فوری ازالے کے لئے وزارت کو 10 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی۔
اس فیصلے کا مقصد مالی بوجھ کو کم کرنا اور زرعی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے یوریا کی ہموار اور بروقت دستیابی کو یقینی بنانا ہے۔ ای سی سی نے صوبوں کو ہدایت کی کہ وہ سبسڈی کی ادائیگیوں میں اپنا حصہ پورا کریں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مساوی اخراجات کی تقسیم پر زور دیا۔
ای سی سی نے وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے پاکستان اسکلز امپیکٹ بانڈ (پی ایس آئی بی) کے اجراء کے لیے ایک ارب روپے کی حکومتی گارنٹی کی فراہمی کی منظوری کی سمری پر غور کیا۔ کمیٹی نے وزارت کو مشورہ دیا کہ وہ ایک جامع منصوبہ تیار کرے اور سمری کو غور کے لئے دوبارہ جمع کرائے۔
ای سی سی نے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے 1.884 ارب روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ (ٹی ایس جی) کی فراہمی کی سمری کی منظوری دی۔ یہ گرانٹ ضروری اخراجات میں سہولت فراہم کرے گی اور وزارت کے تحت جاری منصوبوں کی مالی ضروریات کو پورا کرے گی۔
ای سی سی نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں سیاہ دیک کاپر پراجیکٹ کے قیام سے متعلق وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے پیش کردہ تجویز کی منظوری دی۔ کابینہ نے آرڈیننس کی دفعہ 9 اے اور سیکشن (کے) کے تحت پرائیویٹ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون (سینڈک ای پی زیڈ) کے اعلان کی منظوری دی۔ اس فیصلے کا مقصد خطے میں معدنیات کے شعبے کی ترقی اور برآمدات کے امکانات کو آسان بنانا ہے۔
ای سی سی نے وزارت اطلاعات و نشریات کے لیے مالی سال 2024-25 کے دوران ڈیمانڈ نمبر 66 کے تحت 536.1 ملین روپے کا بجٹ الاٹمنٹ منظور کیا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ڈیجیٹل اکانومی انہانسمنٹ پراجیکٹ (ڈی آئی پی) نادرا کے لیے 2,022,857,991 روپے (تقریبا 7,276,468 امریکی ڈالر) کی ٹی ایس جی کی منظوری دی جو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام نے سال 2024-25 کے لیے وزارت داخلہ کے حق میں پیش کی تھی۔
ای سی سی نے رواں مالی سال کے بقیہ مہینوں کے لئے رعایتی نرخوں پر مقامی/درآمدی گندم کے کوٹہ تناسب سے متعلق اپنے سابقہ فیصلے کا اعادہ کیا۔
ای سی سی نے وزارت قانون و انصاف کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارتوں کی مرمت اور بحالی کے کاموں کے لیے ٹی ایس جی کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ کو 2 کروڑ 12 لاکھ 50 ہزار روپے کے فنڈز منتقل کرنے کی تجویز کی منظوری دی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کورونا وائرس کے پیش نظر وزیراعظم کے مالی پیکج برائے زراعت کے تحت زیڈ ٹی بی ایل کے بقایا دعووں کی ادائیگی کے لیے 1086 ارب روپے کے ٹی ایس جی کی منظوری دی۔
ای سی سی نے پی آر اے ایل کی تنظیم نو کے منصوبے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں مالیاتی بہاؤ اور بجٹ سازی کے نظرثانی شدہ طریقہ کار کا بھی فیصلہ کیا گیا جس میں سیکرٹری خزانہ کی مشاورت سے منتخب لاگت مراکز کھولنا اور رواں سال کی فنڈنگ کا رخ تبدیل کرنا بھی شامل ہے۔ اجلاس میں رواں مالی سال 25-2024 کے لیے ٹی ایس جی کی مد میں 3 ارب 70 کروڑ روپے کی فراہمی کی منظوری دی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ترقیاتی ضروریات کے لئے 523.078 ملین روپے کے ٹی ایس جی کی منظوری دی۔
ای سی سی نے پاور جنریشن پالیسی 2015 کے تحت 7.07 میگاواٹ کے ریالی ٹو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے سیکیورٹی پیکج دستاویزات سے متعلق سمری پر غور کیا۔ کابینہ نے جی او پی گارنٹی کے ساتھ جی او پی گارنٹی اور ریالی ٹو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لئے ای پی اے کے مسودے کی منظوری دی۔ اس نے اے جے اینڈ کے آئی اے اور ڈبلیو یو اے کی بھی منظوری دی ، جس میں آزاد جموں و کشمیر کے معاہدوں اور ادائیگی کی ذمہ داریوں کو جی او پی کی طرف سے بیک اسٹاپ اور گارنٹی دی گئی ہے۔
ای سی سی نے بروقت فنانشل کلوز کی مانیٹرنگ کی ہدایت کی۔ ای سی سی نے پاکستان میں زرعی ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کے لئے وزیر اعظم کے قومی پروگرام سے 14 ارب روپے کی ٹی ایس جی کی منظوری دی۔ یہ گرانٹ نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویژن کے ترقیاتی اخراجات کے تحت پاور ڈویژن کو آگے کی ادائیگی کے لیے منتقل کی جائے گی جس سے زراعت کے شعبے میں توانائی کی کارکردگی میں مدد ملے گی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون اسکیم (پی ایم وائی بی اے ایل ایس) کے کابینہ کے منظور شدہ پورٹ فولیو میں ٹیئر 4 کو شامل کرنے کی منظوری دی۔ ٹیئر 4 کے تحت تمام قرضے صرف ٹرم لون ہوں گے، جس میں تقسیم شدہ پورٹ فولیو پر فرسٹ لاس کی بنیاد پر اینڈ یوزر ریٹ 0 فیصد ہوگا۔ اس اسکیم کے لئے رواں مالی سال کے لئے 8.6 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ای سی سی نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی زیرنگرانی ایک نان بینکنگ فنانس کمپنی (این بی ایف سی) کے ذریعے پینشن فنڈ کے قیام کی منظوری دی۔ کمپنی کے قیام کے لیے 30 ملین روپے بطور سیڈ منی منظور کیے گئے، اور ایک ملین روپے کو ادارہ کی بنیاد رکھنے کے اخراجات کے لیے منظور کیا گیا۔ کمپنی کے تین ابتدائی ڈائریکٹرز مقرر کیے گئے اور ایک عارضی چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کی تعیناتی کی گئی جب تک کہ مستقل سی ای او کی تقرری نہ ہو جائے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments