دنیا

امریکی الیکشن کے بعد غزہ سے متعلق بات چیت میں پیشرفت دکھائی دے رہی، قطری وزیراعظم

  • قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد نے کہا ہے کہ سبکدوش ہونے والی اور آنے والی امریکی انتظامیہ کی جانب سے معاہدے کے نقطہ نظر میں کچھ اختلافات ہیں۔
شائع December 7, 2024

قطر کے وزیر اعظم نے ہفتے کے روز کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کو یقینی بنانے کے مقصد سے مذاکرات کی رفتار بحال ہوگئی ہے۔

شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم الثانی نے سیاسی مکالمے کے لیے دوحہ فورم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے بعد ہم نے محسوس کیا ہے کہ یہ رفتار واپس آ رہی ہے۔

مذاکرات میں حماس کے وفد کے قریبی ذرائع نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ مذاکرات کا ایک نیا دور آئندہ ہفتے میں شروع ہونے کا قوی امکان ہے۔

قطری وزیر اعظم شیخ محمد نے کہا کہ اگرچہ سبکدوش ہونے اور آنے والی امریکی انتظامیہ کی جانب سے معاہدے کے نقطہ نظر میں ”کچھ اختلافات“ ہیں، لیکن ہم نے جنگ کے خاتمے کے مقصد پر ان میں کوئی اختلاف دیکھا نہ ہی محسوس کیا۔

خلیجی امارات، امریکہ اور مصر کے ساتھ مل کر 14 ماہ کی جنگ کے بعد غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کئی ماہ سے ناکام مذاکرات میں شامل تھا۔

لیکن نومبر میں دوحہ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے اپنی ثالثی روک دی ہے اور کہا تھا کہ جب حماس اور اسرائیل بات چیت کے حوالے سے ’آمادگی اور سنجیدگی‘ کا مظاہرہ کریں گے تو یہ دوبارہ شروع کی جائے گی۔

قطری وزیر اعظم شیخ محمد کا مزید کہنا تھا کہ صدر(امریکی) کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی (جنگ بندی ) معاہدے کے حصول کے لیے آنے والی (ٹرمپ) انتظامیہ کی جانب سے بہت امید دلائی گئی تھی اور اس سے قطر کا گزشتہ دو ہفتوں کے دوران مذاکرات کو دوبارہ پٹری پر لانے کا فیصلہ متاثر ہوا ہے۔

شیخ محمد نے اس امید کا اظہار کیا کہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے کام مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ فریقین کی نیک نیتی سے کام کرنے کی خواہش جاری رہے گی۔

حماس کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ثالثوں کے ساتھ رابطوں کی بنیاد پر ہم توقع کرتے ہیں کہ مذاکرات کا ایک نیا دور رواں ہفتے قاہرہ میں شروع ہوگا، جس میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق سوچ اور تجاویز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی میں کم از کم 44,664 افراد شہید ہوئے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

نومنتخب امریکی صدر نے رواں ہفتے سوشل میڈیا پر خبردار کیا تھا کہ اگرآئندہ ماہ ان کے عہدہ صدارت سنبھالنے تک یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو اس کے وسیع پیمانے پر نا معلوم نتائج برآمد ہوں گے۔

ٹرمپ نے اسرائیل کی بھرپور حمایت کا وعدہ کیا ہے اور سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے کبھی کبھار کی جانے والی تنقید پر قابو پانے کا وعدہ کیا ہے۔

ہفتے کے روز قطر کے وزیر اعظم نے اس امکان کو مسترد کر دیا تھا کہ ان کے ملک کو حماس کے لیے اپنے سیاسی بیورو کی حیثیت کے حوالے سے مزید دباؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

شیخ محمد نے حماس کے دفتر کو ، جس کی میزبانی خلیجی ریاست نے 2012 سے امریکہ کی مدد سے کی ہے ، ”مختلف فریقوں کے مابین ملاقات کا ایک پلیٹ فارم“ قرار دیا۔

قطر کے وزیراعظم نے مزید واضح کیا کہ قطرکو ہرگز یہ توقع نہیں تھی کہ فلسطینی جنگجوؤں پر کوئی حل تھوپا جائے گا۔

Comments

200 حروف