وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت مواصلات، انفرااسٹرکچر، خوراک و زراعت اور اسپیشل اکنامک زونز کے ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی، وزارت منصوبہ بندی کے ایڈیشنل سیکریٹری، پلاننگ کمیشن کے ارکان، مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے سیکریٹریز اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
وزارت ریلوے و مواصلات نے ریلوے ایم ایل ون اور قراقرم ہائی وے (کے کے ایچ) منصوبوں کی حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا اور ان کے مستقبل کے لائحہ عمل کا خاکہ پیش کیا۔
ریلوے ایم ایل-1 منصوبے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے چینی وزیر اعظم کی جانب سے پاکستان میں چینی تکنیکی ماہرین کی ٹیم کے دورے کے لیے کی جانے والی یقین دہانی کا ذکر کیا۔
چینی سفیر کے ساتھ حالیہ ملاقات کے دوران یہ بھی طے پایا کہ مالیاتی ماہرین کی ایک ٹیم ان کے ساتھ آئے گی تاکہ منصوبے سے متعلق تمام امور کو ہم آہنگ اور مؤثر طریقے سے حل کیا جا سکے۔
کے کے ایچ کے حوالے سے وفاقی وزیر نے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے چینی فریق کے ساتھ مل کر پیش رفت میں تیزی لائیں کیونکہ یہ سی پیک فیز ٹو کے تحت ایک اسٹریٹجک منصوبہ ہے۔
وفاقی وزیر نے صنعتی زونز کی ترقی کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے اس شعبے میں چین کی وسیع مہارت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین سے دو ماڈل انڈسٹریل زونز بنانے کی درخواست کی ہے جو ٹرنکی کی بنیاد پر کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماڈل زونز ملک بھر کے دیگر صنعتی زونز کے لئے بینچ مارک کے طور پر کام کریں گے۔ انہوں نے سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کو اسلام آباد میں ایس ای زیڈ کی ترقی کے لئے زمین کی دستیابی کو حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی۔
وزیر نے پاور ڈویژن اور پیسکو کو ہدایت کی کہ وہ رشکئی ایس ای زیڈ کے اندرونی نیٹ ورک کو فوراً فعال کریں اور اس کی موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بجلی فراہم کریں۔
گوادر کی ٹیکس استثنیٰ پالیسی کے حوالے سے حکام نے واضح کیا کہ فنانس ایکٹ کے تحت چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) اور دیگر فری زون کاروبار ٹیکس تعطیلات اور متعلقہ مراعات کے حقدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کو نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری کیے جاچکے ہیں جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ گوادر میں کام کرنے والے ایس ای زیڈ انٹرپرائزز پر کوئی ٹرن اوور ٹیکس نہیں ہے۔
اجلاس میں چین میں 1,000 زرعی فارغ التحصیل طلباء کی تربیت پر بھی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
وزیر نے ہدایت کی کہ زرعی تربیت کے لئے سفر کرنے والے ماہرین کو مکمل سہولت فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ کی بنیاد پر سرکاری اور نجی شعبے سے منتخب ہونے والے یہ زیر تربیت افراد چین سے جدید ترین ٹیکنالوجی اور فارم میکانائزیشن تکنیک سیکھیں گے اور پاکستان کی زراعت کو جدید بنانے میں مدد دیں گے۔ وزیر نے رمضان کے دوران سہری اور افطاری کے لیے حلال کھانے کی خصوصی انتظامات کرنے کی بھی ہدایت دی
وزیر نے پاکستان کی ترقی میں زرعی شعبے کے اہم کردار کو دوبارہ اجاگر کیا اور کہا کہ وزیراعظم جلد ہی فائیو ایز نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان فریم ورک کا اعلان کریں گے، جو کہ مقامی سطح پر تیار کیا گیا ہے۔ یہ فریم ورک پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے میں شامل کیا جائے گا، جس کے بعد زرعی شعبے کی ترقی کے لیے ایک جامع نیشنل ایگری کلچر اور انڈسٹریل پالیسی تیار کی جائے گی تاکہ اس شعبے کو ایک منظم پالیسی فریم ورک کے تحت آگے بڑھایا جا سکے۔
اجلاس کا اختتام ملک کی اقتصادی ترقی اور ترقی کے لئے سی پیک منصوبوں پر بروقت عملدرآمد کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ہوا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments