فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون جمعے کے روز سیاسی دھڑوں کے ساتھ بات چیت کریں گے کیونکہ وہ ایک نئے وزیر اعظم کے نام کا اعلان کرکے فرانس کے سیاسی بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم مائیکل بارنیئر کی حکومت کو تاریخی عدم اعتماد کے ووٹ میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے 24 گھنٹے بعد میکرون نے جمعرات کی رات قوم سے خطاب کرتے ہوئے جارحانہ لہجہ اپنایا۔
میکرون نے آنے والے دنوں میں ایک نئے وزیر اعظم کے نام کا اعلان کیا، اپوزیشن کی جانب سے استعفے کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو مسترد کیا اور فرانس کی مشکلات کے لئے ”اینٹی ریپبلکن فرنٹ“ کو مورد الزام ٹھہرایا۔
فرانس کے سب سے کم عرصے تک وزیر اعظم رہنے والے بارنیئر نے بدھ کے روز بجٹ کے معاملے پر پارلیمانی شکست کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد ان کی حکومت کو مستعفی ہونا پڑا تھا، جو 60 سال سے زیادہ عرصے میں فرانسیسی انتظامیہ کا تختہ الٹنے کا پہلا واقعہ ہے۔
میکرون نے کہا کہ ”میں آنے والے دنوں میں ایک وزیر اعظم کا تقرر کروں گا،“ انہوں نے مزید کہا کہ اس شخص پر بجٹ منظور کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے حکومت تشکیل دینے کی ذمہ داری عائد کی جائے گی۔
فرانسیسی صدر نے اس سے قبل کہا تھا کہ بارنیئر اور ان کے وزرا نئی حکومت کی تقرری تک روزمرہ کے کام کاج کے انچارج رہیں گے۔
صدارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ میکرون جمعے کے روز اپنی ہی سینٹرسٹ قوتوں، سوشلسٹ پارٹی اور دائیں بازو کے ریپبلکنز کے پارلیمانی دھڑوں کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے تاکہ سمجھوتے کی کوشش جاری رکھی جا سکے۔
سخت بائیں بازو کے فرانس انباؤڈ اور انتہائی دائیں بازو کی نیشنل ریلی (آر این) کو اس مرحلے پر مدعو نہیں کیا گیا ہے۔
Comments