ملائیشیا کی شمالی ریاستوں میں مسلسل بارشوں کے نتیجے میں شدید سیلاب کی وجہ سے ایک لاکھ 22 ہزار سے زائد افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ یہ بات ہفتے کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے بتائی ہے۔
یہ تعداد 2014 میں ملک کے بدترین سیلابوں میں سے ایک کے دوران نکالے گئے 118،000 افراد سے تجاوز کر گئی ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بے گھر افراد کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ موسلا دھار بارشوں میں کوئی کمی کا امکان نہیں ہے ۔
کیلانتان، ٹیرینگانو اور سراواک میں چاراموات ریکارڈ کی گئی ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق ریاست کیلانتان سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور یہاں سے محفوظ مقامات پرمنتقل کئے گئے شہریوں کی تعداد مجموعی طورپربے گھرہونے والے ایک لاکھ 22 ہزار 631 افراد میں سے 63 فیصد کا تعلق یہاں سے ہے۔
ٹیرینگانو سے تقریباً 35,000 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ باقی نقل مکانی سات دیگر ریاستوں سے ہوئی ہے۔
رواں ہفتے کے اوائل میں شروع ہونے والی موسلا دھار بارشوں کے باعث کیلانتان کے پاسیر پوٹہ قصبے کی برساتی پانی میں ڈوبی گلیوں سے لوگوں کو گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
پسر پوٹھ کے رہائشی اور اسکول کی ملازمہ 59 سالہ زمرہ ماجد نے اے ایف پی کو بتایا کہ بدھ کو میرے علاقے میں سیلاب آیا ہے۔ سیلابی پانی پہلے ہی میرے گھرکی دہلیز تک پہنچ چکا ہے اوریہ گھر کے اندر داخل ہونے سے چند انچ کے فاصلے پرہے ۔
انہوں نے بتایا کہ خوش قسمتی سے میں نے پانی کی سطح بلند ہونے سے پہلے ہی اپنی دو کاروں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔
وہ مزید کہتی ہیں کہ انہوں نے اپنے پوتے پوتیوں کو اپنے گھر کے سامنے برساتی پانی میں کھیلنے کی اجازت دی کیونکہ ابتدا میں اس پانی کی سطح زیادہ بلند نہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ لیکن اگر برساتی پانی کی سطح بلند ہوتی ہے تو صورتحال خطرناک ہو جائے گ اور مجھے ڈر ہے کہ میرے بچے اس میں ڈوب کر بہہ جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک کسی قسم کی کوئی مدد نہیں ملی ہے۔
27 سالہ محمد ذوالقرنین اپنے والدین کے ساتھ پسیر پوٹھ میں رہ رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال نے مجھے بالکل تنہا کردیا ہے۔
انھوں نے اے ایف پی کو فون پربتایا کہ آس پاس کے علاقے سے کوئی بھی گاڑی میرے علاقے میں داخل نہیں ہوسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سیلابی صورتحال میں یقینا مجھے ڈر لگتا ہے تاہم خوش قسمتی سے ہمیں این جی اوز سے کچھ مدد ملی ہے ۔ انہوں نے ہمیں کھانے کے لئے بسکٹ، انسٹنٹ نوڈلز اور انڈے وغیرہ کا سامان دیا۔
ملائیشین محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ کیلانتان، ٹیرینگانو اور پیراک میں اتوار تک موسلا دھار بارشیں جاری رہیں گی۔
تین کروڑ چالیس لاکھ نفوس پرمشتمل ملائیشیا میں شمال مشرقی طوفان کے سبب نومبر سے مارچ تک موسلادھار بارشیں ہوتی ہیں جن کے نتیجے میں سالانہ بنیادوں پر سیلاب آتے رہتے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ اور نائب وزیر اعظم احمد زاہد حمیدی نے کہا کہ سیلاب زدہ ریاستوں میں امدادی کشتیوں، چار پہیوں والی گاڑیوں اور ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ایمرجنسی سروسز کے ہزاروں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
Comments