تاریخی بلندی: کے ایس ای 100 انڈیکس پہلی بار 1 لاکھ پوائنٹس سے اوپر کی سطح پر بند
- کاروبار کے آغاز پر ہی 100 انڈیکس میں ایک ہزار پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کے کاروباری روز ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے کیوں کہ اس کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ پوائنٹس کی سطح سے اوپر بند ہوا ہے۔ اسلام آباد میں پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے ہفتے کے اوائل میں مندی کے بعد نمایاں بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ سیشن کا اختتام تیزی پر ہوا تھا جس کے بعد جمعرات کے کاروباری روز کا آغاز بھی اس تیزی کے ساتھ ہی ہوا اور خریداری کے رحجان کی بدولت انڈیکس 1 لاکھ پوائنٹس کی سطح سے بھی اوپر چلا گیا۔
کاروبار کا آغاز ہوتے ہی انڈیکس میں ایک فیصد اضافہ ہوا جس کی بدولت انڈیکس نے ایک لاکھ پوائنٹس کا سفر مکمل کیا جو جون 2023 کے بعد تقریبا 40 ہزار کی سطح سے شروع ہوا تھا۔
تاہم اس کے بعد منافع کا حصول شروع ہونے سے صبح 11 بج کر 20 منٹ پر انڈیکس 99 ہزار 600 کی سطح تک کم ہوا تاہم یہ مثبت زون میں ہی رہا۔
کاروباری سیشن کے آخری نصف حصے میں خریداری کی رفتار میں تیزی آئی اور بینچ مارک انڈیکس دوپہر 2:20 بجے ایک بار پھر 100،000 کی سطح کو عبور کر گیا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 813.52 پوائنٹس یا 0.82 فیصد اضافے کے ساتھ 100,082.77 پر بند ہوا۔
شرح مبادلہ میں استحکام، 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات سے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک اور طویل سہولت میں منتقلی، انڈیکس ہیوی سیکٹر کی آمدنی میں بہتری، اور مالیاتی نرمی کے بعد اسٹاک کے لئے عام موڈ کا امتزاج کے ایس ای-100 کے غیر معمولی اضافے کے پیچھے چند عوامل تھے۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے ایک نوٹ میں کہا کہ افراط زر اور شرح سود میں توقع سے زیادہ تیزی سے کمی سے اسٹاک مارکیٹ میں نقد لیکویڈیٹی میں اضافہ ہوا ہے۔
اس تیزی کے باوجود پاکستان اب بھی 5 گنا پی ای پر ٹریڈ کر رہا ہے جبکہ تاریخی اوسط 7 گنا ہے۔
تاہم، بہت سے لوگ یہ بھی سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا یہ اضافہ جاری رکھنے کی گنجائش ہے۔
پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سمیع اللہ طارق نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ “کے ایس ای 100 میں مثبت رفتار جاری رہنے کی توقع ہے، 2024 کے آخر تک 4 سے 5 فیصد اضافے کی توقع ہے، جو 104،000-105،000 کی سطح تک پہنچ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے دیگر اثاثوں پر منافع میں کمی آئی ہے۔ لیکویڈیٹی کا ایک بڑا حصہ میوچل فنڈز میں منسلک کیا گیا تھا ، جس نے اب زیادہ منافع کے لئے ایکویٹی کی طرف منتقل ہونا شروع کردیا ہے۔
بدھ کے روز پی ایس ایکس میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی تھی اور بینچ مارک انڈیکس میں تقریبا 4700 پوائنٹس کا اب تک کا سب سے زیادہ یومیہ اضافہ ہوا تھا جس کی بدولت انڈیکس پہلی بار 99 ہزار کی سطح سے اوپر بند ہوا۔
عالمی سطح پر جمعرات کو ایشیائی حصص کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی اور ڈالر دفاعی پوزیشن پر تھا کیونکہ امریکی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ افراط زر میں کمی کی پیش رفت رک گئی ہے جبکہ معیشت مستحکم رہی ہے جس سے اگلے سال فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کمی سے متعلق شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ہیں۔
امریکہ میں تھینکس گیونگ کی تعطیلات کی وجہ سے ہفتے کے بقیہ دنوں میں ٹریڈنگ کم رہنے کا امکان ہے، ٹریڈرز بڑی سرمایہ کاری میں ہچکچاہٹ کا شکار رہے۔
جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس 0.07 فیصد کم رہا جبکہ جاپان کا نکی 0.46 فیصد بڑھا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر 0.03 فیصد کم ہوئی ہے اور کاروبار کے اختتام پر روپیہ 278 روپے 4 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم بدھ کے روز 1,057.10 ملین کے مقابلے میں بڑھ کر 1,164.79 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 39.56 ارب روپے سے بڑھ کر 39.78 ارب روپے ہوگئی۔
بی او پنجاب 179.22 ملین شیئرز کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا۔ کے الیکٹرک لمیٹڈ 64.87 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی جبکہ بینک مکرمہ 60.30 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
جمعرات کو 452 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 290 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 118 میں کمی جبکہ 44 میں استحکام رہا۔
Comments